وزیر اعظم عمران خان کافیس بک کے چیف ایگزیکٹو افسر مارک زکربرگ کے نام خط‘ فیس بک پر اسلام مخالف مواد پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ

پیر 26 اکتوبر 2020 02:00

وزیر اعظم عمران خان کافیس بک کے چیف ایگزیکٹو افسر مارک زکربرگ کے نام ..
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اکتوبر2020ء) : وزیر اعظم نے فیس بک کے چیف ایگزیکٹو افسر مارک زکربرگ کو خط لکھ کر اسلام فوبیا اور اسلام کے خلاف نفرت پر اسی طرح کی پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہیجس طرح کی پابندی ہولوکاسٹ کے حوالے سے عائد کی گئی ہے۔ مسٹر زکربرگ کو وزیر اعظم نے خط میں کہا کہ سب سے پہلے ’’میں آپ کی توجہ اسلامو فوبیا کے اس بڑھتے ہوئے رجحان کی طرف مبذول کراناچاہتا ہوں جس سے پوری دنیا میں اور خصوصا فیس بک سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے نفرت ، انتہا پسندی اور تشدد کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میں آپ کی طرف سے ہولوکاسٹ پر تنقید کرنے یا اس پر سوال اٹھانے والی کسی بھی پوسٹ پر بجا طور پر پابندی عائد کرنے کے اقدام کو سراہتا ہوں، جو جرمنی اور پورے یورپ میں یہودیوں کے نازی قتل عام کی انتہا تھی جب نازیوں کو پورے یورپ میں پھیلادیا گیاتھا۔

(جاری ہے)

تاہم ، آج ہم دنیا کے مختلف حصوں میں مسلمانوں کے خلاف اسی طرح کے واقعات دیکھ رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے بعض ریاستوں میں، مسلمانوں کو ان کے شہریت کے حقوق اورلباس سے لے کر عبادت تک کے جمہوری ذاتی انتخاب سے انکار کیا جارہا ہے۔ ہندوستان میں، مسلم مخالف قوانین اور سی اے اے اور این آر سی جیسے اقدامات کے علاوہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ اورمسلمانوں کو کورونا وائرس کا مورد الزام ٹھہرانے کے واقعات اسلامو فوبیا کے مکروہ عزائم کا عکاس ہیں۔

فرانس میں اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا گیا اور اسلام اور ہمارے پیغمبر حضرت محمد? کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی اجازت دی گئی۔ یہ مکروہ اقدام فرانس میں مسلمانوںکو مزید پولرائزیشن اور پسماندگی کی طرف دھکیلنے کا سبب بنے گا۔ فرانسیسی شہر ی انتہا پسندوں اور مسلم شہریوںمیں کس طرح تمیز کریں گی ہم نے دیکھا ہے کہ پسماندگی کس طرح لامحالہ انتہا پسندی کی طرف لے جاتی ہے جس کی دنیا کو ضرورت نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش کے پیش نظر ، میں آپ سے کہوں گا کہ فیس بک پر اسلامو فوبیا کے حوالے سے بھی اسی طرح کی پابندی لگائی جائے جو آپ نے ہولوکاسٹ کے لئے عائد کر رکھی ہے۔ نفرت آمیزپیغامات پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہئے۔ کہ کوئی کسی کو ایسے نفرت آمیز پیغام نہ بھیج سکے جو دوسروں کے لئے ناقابل قبول ہوں، لیکن یہ دوسروں کے خلاف قابل قبول ہیں۔ دنیامیں کسی کو بھی مسلمان خلاف واقعاتکا انتظار نہیںکرنا چاہئے ، جس کا مظاہرہ ہندوستان جیسے ممالک اور بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کیا جارہا ہے ، اس سے قبل اسلامو فوبیا پرمکمل پابندی عائد ہونی چاہیئے۔