فرانسیسی فٹ بالر کی صدر کے اسلام مخالف بیانات پر ٹیم چھوڑنے کی خبروں پر وضاحت

پال پوگبا نے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی جانب سے اسلام مخالف بیان پر ریٹائرمنٹ کے اعلان کو فیک نیوز قرار دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 26 اکتوبر 2020 17:12

فرانسیسی فٹ بالر کی  صدر کے اسلام مخالف بیانات پر ٹیم چھوڑنے کی خبروں ..
پیرس (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 اکتوبر2020ء) فرانسیسی فٹ بالر پال پوگبا نے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی جانب سے اسلام مخالف بیان پر ریٹائرمنٹ کے اعلان کو فیک نیوز قرار دیا ۔تفصیلات کے مطابق آج صبح بین الااقوامی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی جانب سے اسلام مخالف بیان پر مانچسٹر یونائیٹڈ کی طرف سے کھیلنے والے مشہور فٹبالر نے فرانس کی نمائندگی سے انکار کر دیا۔

متعدد غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مانچسٹر یونائیٹڈ کے اسٹار فٹبالر پال پوگبا کی جانب سے انٹرنیشنل سطح پر فرانس کی نمائندگی نہ کرنے کا فیصلہ فرانسیسی صدر میکرون کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی سرپرستی کے بیان کے بعد کیا گیا۔ بتایا گیاتھا پال ہوگبا نے فرانسیسی صدر کے بیانات کو ناپسند کیا تھا اور وہ ان بیانات کو اپنی اور فرانسیسی مسلمانوں کی توہین سمجھتے تھے کیونکہ فرانس میں عیسایت کے بعد اسلام دوسرا مذہب ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اب پال پوگبا نے ایسی تمام خبروں کی تردید کر دی ہے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کے اعلان کی خبر کو جعلی قرار دیا۔2013 میں انٹرنیشنل ڈیبیو کرنے والے پال پوگبا 2018 میں روس میں ہونے والے ورلڈکپ جیتنے والی فرانچ ٹیم کا بھی حصہ رہے۔مانچسٹر یونائیٹڈ نے پال پوگبا کو 2016 میں جووینٹس سے ریکارڈ 89.3 ملین یورو میں خریدا تھا۔

۔قبل ازیں ترک صدر طیب اردوان نے فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترک صدرنے دارالحکومت انقرہ میں ایک تقریب کے دوران یورپی ملک فرانس کے سیاستدانوں کو آڑے ہاتھوں لیا ، طیب اردوان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون اسلام پر زبان درازی کرکے اپنی حد سے تجاوز کررہے ہیں، یہ بیان بدتمیزی سے بڑھ کر اشتعال انگیزی ہے ، ان کے بیانات دنیا بھر میں مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب بن رہے ہیں، مغربی ممالک کی حکومتیں نسل پرستی اور اسلام دشمنی کی سرپرستی کررہی ہیں اور یہ عمل ان کے اپنے معاشرے کیلئے کسی صورت ٹھیک نہیں ہے ، یورپی ممالک کے سیاستدان اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے مسلم دشمنی کو استعمال کررہے ہیں۔