سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا

قانون بنانے والوں کے اختیار میں مداخلت نہیں کریں گے،عدالت عظمیٰ کی فریقین کو ایک ہفتے میں تحریری معروضات جمع کرانے کی ہدایت

پیر 26 اکتوبر 2020 17:50

سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے سے متعلق ایم کیو ایم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2020ء) سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو بااختیار بنانے سے متعلق ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جبکہ عدالت عظمیٰ نے فریقین کو ایک ہفتے میں تحریری معروضات جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔پیر کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ایم کیو ایم پاکستان کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت ایم کیو ایم کے وکیل نے بتایا بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، ٹاؤن پلاننگ کا اختیار سندھ حکومت کے پاس ہے جبکہ سوریج سسٹم اور پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام بھی حکومت سندھ کے پاس ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کراچی میں تو ایک دن پبلک ٹرانسپورٹ چلتی ہے دوسرے دن غائب ہو جاتی ہے، دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے وکیل سے کہا کہ آپ صوبائی حکومت سے اختیارات بات چیت کے زریعے حاصل کر سکتے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ سندھ اور لوکل گورنمنٹ کے درمیان تنازعہ کے بیچ میں عدالت نہیں آئے گی،ہم قانون بنانے والوں کے اختیار میں مداخلت نہیں کریں گے،صوبائی قوانین کو آئین کے تناظر میں پرکھنا ہائیکورٹس کا کام ہے،ہم تمام صوبوں کو سنے بغیر ایسا فیصلہ کیسے دے دیں جس کا اطلاق پورے ملک میں ہونا ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے سپریم کورٹ کا یہ کام نہیں کہ وہ دیکھے کس سیاسی جماعت کو کتنے ووٹ ملے،ہمارا کام سیاسی جماعتوں کے ووٹ گننا نہیں ہے، دوران سماعت وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم پاکستان کے موقف کی تائید کر دی۔ اٹارنی جنرل نے کہاکہ پوری دنیا میں بلدیاتی حکومتوں کے زریعے عوام کے مسائل حل کیے جاتے ہیں، عدالتوں کے کردار کو بھی دیکھنا ہوگا، عدالت نے ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے فریقین کو تحریری معروضات ایک ہفتے میں جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے واضح کیا ہم ملک بھر کے بلدیاتی اداروں سے متعلق گائیڈ لائنز دیں گے۔