شاہ اویس نورانی کیخلاف مختلف شہروں میں مقدمہ درج کرنے درخواستیں جمع

نوابشاہ اور بہاولپور میں شہریوں نے شاہ اویس نورانی کیخلاف غداری اور نفرت انگیز تقاریر کی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کی درخواستیں جمع کروائیں

Shehryar Abbasi شہریار عباسی پیر 26 اکتوبر 2020 22:46

شاہ اویس نورانی کیخلاف مختلف شہروں میں مقدمہ درج کرنے درخواستیں جمع
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 اکتوبر2020ء) جمیعت علماء پاکستان کے رہنما شاہ اویس نورانی کیخلاف متنازعہ بیان دینے پر دو شہروں میں ایف آئی آر درج کرنے کی درخواستیں جمع کروا دی گئی ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہ اویس نورانی کیخلاف ایک درخواست سندھ کے شہر نوابشاہ جبکہ دوسری درخواست پنجاب کے شہر بہاولپور میں جمع کروائی گئی ۔

درخواستوں میں پولیس سے استدعا کی گئی ہے کہ ملک دشمنی پر مبنی بیان دینے پر شاہ اویس نورانی کیخلاف ایف آئی آر درج کی جائے ۔ نوابشاہ میں گل محمد کیریو نامی شہری نے ایس ایس پی بینظیر آباد کو درخواست جمع کروائی، درخواست میں استدعا کی گئی کہ اویس نورانی کیخلاف غداری اور آئین پاکستان کی خلاف ورزی کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے ۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا کہ یہ ملک میں افراتفری پھیلانے کے لیے نفرت انگیز تقاریر کررہے ہیں ۔ کوئٹہ جلسے میں شرکت کرنے والے تمام افراد کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔ دوسری طرف بہاولپور میں ایک خاتون وکیل نے پولیس کو درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے میں ملک مخالف بیانات دیے گئے ہیں، اور شاہ اویس نورانی کی جانب سے بلوچستان کی علیحدگی کا بیان غداری کے زمرے میں آتا ہے ۔

درخواست میں کہا گیا کہ اویس نورانی نے صوبائی تعصب پھیلانے کی کوشش کی ہے، پولیس قانون کے مطابق اویس نورانی کیخلاف کارروائی کرے۔ واضح رہے کہ پاکستان علما کونسل کے رہنما شاہ اویس نورانی نے کوئٹہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم بلوچستان کو ایک آزاد ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں، جس پر ملک بھر میں ان کیخلاف شدید تنقید کی جارہی تھی۔