امریکن سپریم کورٹ میں مقرر ہونے والی نئی خاتون جج ٹرمپ کی قریبی ساتھ

ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن میں کامیابی پر کیسے اثر انداز ہو گی

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 27 اکتوبر 2020 06:40

امریکن سپریم کورٹ میں مقرر ہونے والی نئی خاتون جج ٹرمپ کی قریبی ساتھ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) امریکی سینٹ نے آفیشلی طور پر جسٹس ایمی کونے بیرٹ کو سپریم کورٹ کی نئی جج مقرر کر دیا ہے۔وہ آج بروز منگل وائٹ ہاﺅس میں حلف لینے کے بعد سپریم کورٹ میں جج کی سیٹ پر بیٹھ جائیں گی۔جج کی سیٹ پر بیٹھنے کے لیے ووٹنگ کا تناسب52-48تھا یوں چار ووٹوں کی کامیابی سے ایمی بیرٹ سپریم کورٹ کی جج تعینات ہو گئی۔

ایمی کوبے کے جج تعینات ہونے سے ٹرمپ کی اپوزیشن ڈیموکریٹس کو بڑی شکست ہوئی ہے کیونکہ متعلقہ جج کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے اور اسے ٹرمپ کی انتہائی قریبی ساتھ سمجھا جاتا ہے۔اڑتالیس سالہ خاتون کے جج بننے کے بعد امریکی سپریم کورٹ کی جوڈیشل باڈی میں کنزرویٹو کی اکثریت 6-3ہو گئی ہے۔چونکہ اس خاتون کو ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے نامزد کیا گیا تھا اس لیے امید یہی کی جا رہی ہے کہ آمدہ الیکشن میں جوبائیڈن کی جگہ ڈونلڈ ٹرمپ کو یقینی فائدہ ہو گا۔

(جاری ہے)

اس خاتون کے جج تعینات ہونے کے بعد ایک صورت حال یہ بھی پیدا ہوتی نظر آ رہی ہے کہ اگر 3نومبر کو ٹرمپ کی جگہ جوبائیڈن الیکشن جیت کر صدر کی کرسی پر بیٹھ جاتا ہے تو امریکہ میں سول رائٹس کے حوالے سے تاریخ کا بدترین دور شرع ہونے جا رہاہے۔کیونکہ ان لوگوں کی موجودگی میں امریکن افریقین اپنے حقوق کے حق میں کبھی آواز بلند نہیں کر پائیں گے۔مگر دیکھنایہ ہے کہ ایمی کونے بیرٹ آج حلف لینے کے بعد سپریم کورٹ میں کیسے ابتدا کرتی ہے اور ان کے جج کی کرسی پر بیٹھے سے ڈیموکریٹ اور ری پبلیکن کے حالات کس طرف جاتے ہیں۔

یاد رہے کہ ایمی بیرٹ کی سپریم کورٹ کے جج کے طور پر تعیناتی اس وقت عمل میں لائی گئی ہے جب امریکہ کے صدارتی الیکشن کی مہم عروج پر ہے اور نئے صدر کا فیصلہ چند روز میں ہونے کو ہے۔