سعودی عرب کا فرانس میں توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت پر ردِعمل

سعودی عرب کی فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی مذمت ، سعودی عرب برداشت و امن کے فروغ کے لیے ہر کلچر کی آزادی کے احترام کی بات کرتا ہے۔سعودی وزارت خارجہ کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 27 اکتوبر 2020 13:22

سعودی عرب کا فرانس میں توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت پر ردِعمل
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔27 اکتوبر2020ء) سعودی عرب کا فرانس میں توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت پر ردِعمل سامنے آیا ہے۔سعودی عرب کی جانب سے فرانس کی میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت کی گئی ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں فرانس میں توہین آمیز کارٹونز کی اشاعت کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنے کا عمل قابل مذمت ہے۔

آج سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مملکت سعودی عریبیہ نے پیغمبر اسلام کے گستخانہ خاکوں کی مذمت کی ہے۔سعودی عرب ہر قسم کے دہشتگردی کے واقعے کی مذمت کرتا ہے۔خواہ اس کے پیچھے کوئی بھی ہو۔اور برداشت و امن کے فروغ کے لیے ہر کلچر کی آزادی کے احترام کی بات کرتا ہے۔قبل ازیں سعودی عر ب کے بڑے علماء کی کونسل نے اس حوالے سے اہم بیان جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ انبیاء کی توہین کا فائدہ صرف دہشت گردوں کو پہنچتا ہے کو معاشروں میں نفرت پھیلانا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

العربیہ کے مطابق نے علماء کونسل نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ”دنیا بھر کے عقل مند لوگوں کو ایسی توہین کی مذمت کرنا چاہیے۔ اس کا آزادی فکر اور اظہار سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ایسی توہین کا ارتکاب صرف اور صرف تعصب اور انتہا پشندوں کی مفت میں مدد ہے۔“کبائر علماء کونسل نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اسلام اللہ کے تمام پیغمبروں کی توہین سے اجنتاب کا درس دیتا ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب فرانس کے ایک سکول میں بنی آخر الزمان کے خاکے بنانے پر اظہار آزادی کا تنازع کھڑا ہوا۔ اس سکول کا ایک استاد قتل ہوا تھا جس کے مشتبہ قاتل کو فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے ”اسلام پسند“ قرار دیا تھا۔ماکروں نے جنہیں ”اسلام پسند“ قرار دیا، ان پر بعد میں کڑی تنقید کی اور پھر حضرت محمد ? کے خاکے بنانے کے فعل کا دفاع بھی کیا۔