مظفرآباد‘فرانس کی جانب سے توہین رسالت کی جسارت کے خلاف مرکزی سیرت کمیٹی کے زیراہتمام جامع مسجد بینک روڈ سے زبردست احتجاجی ریلی

منگل 27 اکتوبر 2020 14:31

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) فرانس کی جانب سے توہین رسالت کی جسارت کے خلاف مرکزی سیرت کمیٹی کے زیراہتمام جامع مسجد بینک روڈ سے زبردست احتجاجی ریلی،فرانسیسی پرچم نذرآتش،مسلم امہ سے فرانس کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل،پاکستان سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدرکرنے کا مطالبہ، 11ربیع الاول کی میلادریلی ’’تحفظ ناموس رسالت ومیلادالنبیﷺ ریلی‘‘کے عنوان سے نکالی جائے گی۔

مرکزی سیرت کمیٹی کی عاشقان رسول سے تحفظ ناموس رسالت ومیلادالنبیﷺ ریلی میں بھرپورشرکت کی اپیل، احتجاجی مطاہرے میں بڑی تعدادمیں عاشقان رسول نے شرکت کی اور فرانس کے خلاف شدید نعرے،مرکزی سیرت کمیٹی کے سیکرٹری جنرل عتیق احمدرضا نے احتجاجی مطاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ماہ میلادالنبیﷺ ربیع الاول کے دوران فرانسیسی حکومت کی جانب سے اظہارائے کی آزادی قراردے کرتوہین رسالت کادفاع کرنا، فرانس میں مساجد کو بند کرنااور مسلمانوں پر پابندیاں عائد کرناغیرمعمولی واقعہ ہے،اس ماہ مقدس میں جبکہ پوری دنیاکے مسلمان نبی ء رحمت ﷺ کے میلادالنبیﷺ کی خوشیاں منا رہے ہیں‘ توہین رسالت کی پاناک جسارت کسی بھیانک سازش سے کم نہیں ہے۔

(جاری ہے)

یہاں المصطفیٰ کمپلیکس میں مرکزی سیرت کمیٹی کے ایک ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عتیق احمدرضا نے کہاکہ فرانس میں سرکاری سطح پر توہین رسالت کی ناپاک جسارت پرحکومت کی جانب سے محض بیانات اورالفاظ کی مذمت افسوس ناک اور مسلم امہ کی غیرت ایمانی کا سوداکرنے کے مترادف ہے، انہوں نے مطالبہ کیاکہ پاکستان سمیت پوری دنیاکے مسلم ممالک فوری طور پر فرنس سے ہر طرح سیاسی، سفارتی و اخلاقی تعلقات ختم کرتے ہوئے فرانس کا معاشی بائیکاٹ کریں اور اسلامی ممالک ے فرانسیسی سفیر کو ملک بدرکریں۔

انہوں نے کہاکہ نبی ء رحمت ﷺ کی شان اقدس میں کوئی کمی نہیں لاسکتا، مگر ایسے واقعات مسلم امہ کی غیرت ایمانی اور دینی حمیت کا امتحان ہیں، ایسے حالات میں تماشا دیکھتے رہنا کسی بھی طرح ایک مسلمان کے شایان شان نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مغرب ایک طرف تو انسانی حقوق کی بات کرتاہے تو دوسری طرف ان حقوق کی پامالی کرنے والے اسلام دشمنوں کی خفیہ طورپر مدد بھی کرتاہے جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں، انہوں نے کہاکہ مسلم امہ میں غازی علم دین ؒ کی کمی نہیں، اگر فرانس نے اپنے ناپاک اقدامات ترک نہ کئے تو عالمی امن کو شدیدخطرات لاحق ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری انسانی حقوق کے علمبردار ان ممالک پر عائد ہو گی جو فرانس سے تعاون کر رہے ہیں اور توہین رسالت کے معاملہ پر خاموش تماشائی ہیں۔