کرونا کے باعث غیر ملکی یہودیوں کی آباد کاری مہم ٹھنڈی پڑ گئی

سال 2020 کے دوران کرونا کی وبا سے یہودیوں کی دنیا بھر سے فلسطین میں منتقلی کی مہم سرد رہی،اسرائیلی میڈیا

منگل 27 اکتوبر 2020 15:15

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) رواں سال کرونا کی وبا نے دنیا بھر سے یہودیوں کو فلسطین میں لا کرآباد کرنے کی اسرائیلی مہم بھی ٹھنڈی رہی۔ رواں سال جنوری سے اب تک بیرون ملک سے 13 ہزار یہودیوں کو فلسطین میں لا کربسایا گیا جب کہ گذشتہ برس اس عرصے کے دوران 24 ہزار یہودیوں کو بیرون ملک سے اسرائیل لایا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اسرائیلی میڈیا کے مطابق سال 2020 کے دوران کرونا کی وبا سے یہودیوں کی دنیا بھر سے فلسطین میں منتقلی کی مہم سرد رہی۔رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری سے 31اگست تک بیرون ملک سے 13 ہزار یہودیوں کو اسرائیل لایا گیا جب کہ گذشتہ برس یہ تعداد 24 ہزار سے زیادہ تھی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال یہودیوں کی بیرون ملک سے فلسطین منتقلی کی مہم 45 فی صد کم رہی اور اس کی بڑی وجہ دنیا بھر میں پھیلنے والی کرونا کی وبا قرار دی جاتی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں 26 ہزار، 2017 میں 28 ہزار، 2018 میں 30 ہزار اور 2019 کے دوران 36 ہزار یہودیوں کو بیرون ملک سے اسرائیل لا کرآباد کیا گیا۔