امریکا نے ایرانی تیل کی فروخت پر نئی پابندیاں عائد کردیں

ایران کی تین سرکاری تیل کمپنیوں کو انسداد دہشت گردی اتھارٹی کی فہرست میں شامل کر دیا گیا،ٹرمپ انتظامیہ

منگل 27 اکتوبر 2020 15:22

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں جس کے بعد ایران، شام اور وینزویلا کو بھی تیل فروخت نہیں کرسکے گا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس نئے فیصلے سے صدارتی انتخابات میں کامیاب ہو جانے کی صورت میں بھی جو بائیڈن کے لیے ایران کو تیل کی فروخت کی اجازت دینے کی کوشش فی الحال محدود ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

ٹرمپ انتظامیہ نے 2018 سے ہی ایران پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جن کا مقصد تیل کی برآمدات کو روکنا اور امریکا کے حلیف ممالک سعودی عرب اور اسرائیل کے اس علاقائی حریف کے مالی وسائل کے ذرائع کو مکمل طور پر بند کردینا ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے اس نئے فیصلے کے تحت ایران کی سرکاری نیشنل ایرانین آئل کمپنی، ایران کی وزارت پٹرولیم اور نیشنل ایرانین ٹینکر کمپنی کا نام انسداد دہشت گردی اتھارٹی کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جس کے بعد نئی امریکی انتظامیہ کے لیے بھی ممکنہ طور پر اس فیصلے کو واپس لینے میں روکاوٹ پیدا ہوگئی ہے۔امریکی وزارت خزانہ نے تینوں ایرانی شعبوں کو اس کے پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے ساتھ جوڑ کر نئی پابندیاں عائد کیں۔