تاجروں کا فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان

نبی کریم ﷺ اور دین اسلام سمیت بزرگان دین کی ناموس کے خلاف جو بھی بات کرے گا ہم اس کی زبان کھینچناجانتے ہیں۔ مرکزی انجمن تاجران کے صدر شرجیل میر کا حکومت سے فرانسیسی مصنوعات ملک میں نہ لانے کا مطالبہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 27 اکتوبر 2020 17:05

تاجروں کا  فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) تاجروں نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔تفصیلات کے مطابق مرکزی انجمن تاجران کے صدر شرجیل میر نے فرانس کے صدر اور حکومت کی جانب سے حضور نبی پاک ﷺ کی شان میں گستخانہ خاکوں کی حمایت پر فرانس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔تاجروں کے مابین توہین آمیز خاکوں کے حوالے شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

شرجیل میر کا کہنا ہے کہ فرانس کی حکومت اور شہریوں نے ہمیشہ ہمارے دین اسلام کے بارے میں نفرت آمیز کردار ادا کیا۔ملک بھر کے تاجر فرانس کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ اور دین اسلام سمیت بزرگان دین کی ناموس کے خلاف جو بھی بات کرے گا ہم اس کی زبان کھینچا جانتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرے اور ان کی مصنوعات کو اپنے ملک میں نہ آنے دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ راولپنڈی میں 29 اکتوبر کو فوارہ چوک میں احتجاجی ریلی نکالیں گے۔اس سے قبل انجمن تاجران بلوچستان نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں صوبہ بھر کے تاجروں سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی چیز زیادہ محبوب نہیں اور مسلمان شان رسالت پر جا،ن مال اولاد سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماوں نے ملک بھر تاجروں اور عوام الناس سے فرانس میں سرکاری سرپرستی میں توہین آمیز خاکوں کی نمائش کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کرانے کی اپیل کی ہے مگر ایسے احتجاج سے گریز کریں جس میں اپنے ہی ملک کی املاک اور اپنے ہی ہم وطنوں کی جان ومال کو نقصان پہنچا کر جگ ہنسائی کا باعث بنیں۔

ہمیں مہذب طریقہ سے پرامن احتجاج ریکارڈ کراکر دنیا کفر پر یہ واضح کرنا ہوگا کہ اپنا سر تو کٹا دینگے مگر ناموس رسالت پر انچ نہیں آنے دینگے اور ہم اس کے ساتھ ساتھ تمام مذاہب اور عقائد کا احترام کرتے ہیں۔ہمیں اپنے جذبات پر قابو رکھتے ہوئے کسی بھی ایسے عمل سے گریز کرنا چاہیے۔ جس سے عالم کفر کو ہم پر انگلی اٹھانے کا موقع ملے بیان میں ایک بار پھر تمام پاکستانیوں سے اپیل کی گئی کہ وہ ڈنمارک کے خاکوں کے خلاف احتجاج کا عمل نہ دھرائیں پرامن اور مہذب طریقہ سے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں کسی کی جان ومال سے کھیلنے اور کسی بھی نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں گی