مودی حکومت کرپشن کا گڑھ: چیف آف ڈیفنس سٹاف نے آواز بلند کر دی

کرپشن ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے،حکومت اور سٹیلک ہولڈرکوئی کام نہیں کررہے ،پین روات

منگل 27 اکتوبر 2020 21:09

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) بھارت کے چیف آف ڈیفنس سٹا ف جنرل پین راوت نے بھی کرپشن کے خلاف آواز بلند کر دی اور کہا کہ مودی حکومت میں بھارت کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے جو ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل بپن راوت نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ بدعنوانی کو بھارت کی سیاسی و سماجی ترقی میں رکاوٹ بن چکی ہے۔

مودی حکومت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو کرپشن کیخلاف کام کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور سٹیک ہولڈرز کرپشن کے خلاف کام نہیں کر رہے۔ مودی کی حکومت میں بھارت کرپشن کا گڑھ بن چکی ہے۔اپنے پیغام میں انہوں نے عوام سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہیں بھی ایسی چیز دیکھتے ہیں تو متعلقہ ایجنسیوں کو اطلاع کریں تاکہ کرپشن کے خلاف کارروائی ہو سکے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس قبل بین الاقوامی ادارے بھی بھارت میں سرکاری سطح پر کرپشن کی بات کرتے رہے ہیں۔ چند روز قبل فنانشنل کرائمز انفورسمنٹ نے بھی رپورٹ جاری کی تھی۔رپورٹ کے مطابق بھارت کی44 بینکوں نے تین ہزار دو سو ایک غیر قانونی ٹرانزیکشنز کے ذریعے ایک ارب ترپن کروڑ ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی ہے اورانڈین پریمیئرلیگ میں بھی منی لانڈرنگ کی جا رہی ہے۔

بھارت میں پنجاب نیشنل بینک، کوٹک مہاندرا، ایچ ڈی ایف سی بینک، کنارہ بینک، انڈس لینڈ بینک اور بینک آف بروڈا منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔منی لانڈرنگ میں بھارتی نوادرات کے اسمگلر بھی ملوث ہیں۔ سونے اور ہیرے کو بھی منی لانڈرنگ کیلئے استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ منی لانڈرنگ کا پیسہ کہاں گیا اور کس نے استعمال کیا اس کے متعلق کوئی معلومات نہیں ہیں۔