ایچ ای سی کوئی ایسا فیصلہ نہ کرے جس میں صوبوں کی مشاورت شامل نہ ہو، سید مراد علی شاہ

یونیورسٹیز کی مانیٹرنگ، تشخیص اور توثیق صوبوں کا کام ہے، وزیراعلیٰ سندھ کی چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری سے ملاقات میں گفتگو

منگل 27 اکتوبر 2020 22:13

ایچ ای سی کوئی ایسا فیصلہ نہ کرے جس میں صوبوں کی مشاورت شامل نہ ہو، سید ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایچ ای سی کوئی ایسا فیصلہ نہ کرے جس میں صوبوں کی مشاورت شامل نہ ہو، یونیورسٹیز کی مانیٹرنگ، تشخیص اور توثیق صوبوں کا کام ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری کی ملاقات کی۔ ملاقات میں ایچ ای سی کے ممبر ڈاکٹر فتح مری ، سندھ حکومت کے سیکریٹری یو اینڈ بی علم الدین بلو، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو شریک تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ * ایچ ای سی معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کیلئے کام کو مزید بہتر کرے، * ہم ایچ ای سی کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اس کام میں کانسٹی ٹیوشنل پرووینشنز کومپرومائیز نہ ہوں،ایچ ای سی کوئی ایسا فیصلہ نہ کرے جس میں صوبوں کی مشاورت شامل نہ ہو،یونیورسٹیز کی مانیٹرنگ، تشخیص اور توثیق صوبوں کا کام ہے، ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق اجلاس میں ایک یونیفائیڈ اکریڈریشن کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیز کی مانیٹرنگ اور ایوالیوشن سندھ حکومت خود کرے گی، یونیورسٹیز کی اکیڈمک آڈٹ سسٹم کو بھی بنانا چاہئے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وفاقی ایچ ای سی اور سندھ حکومت ایک ورک پلان ڈرافٹ کرے گی اس ڈرافٹ پر تمام صوبے، وفاق اور صوبائی ایچ ای سیز اتفاق رائے کرکے ملکر کام کریں۔

#

متعلقہ عنوان :