وزیراعظم نے نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی

پہلے مرحلے میں 30 نئی احتساب عدالتیں قائم کی جائیں گی، سپریم کورٹ نے 120 نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ ترجمان وفاقی وزارت قانون وانصاف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 27 اکتوبر 2020 19:35

وزیراعظم نے نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 اکتوبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے، پہلے مرحلے میں 30 نئی احتساب عدالتیں قائم کی جائیں گی، سپریم کورٹ نے 120نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے کا حکم دیا تھا۔ترجمان وزارت قانون کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جنسی تشدد سے متعلق نئی عدالتوں کے قیام کا مسودہ طلب کیا اور نئی عدالتوں سے متعلق بریفنگ لی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے 120نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے، پہلے مرحلے میں 30 نئی احتساب عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ نئی عدالتوں کا مرحلہ وار قیام مالی مشکلات کے باعث کیا جارہا ہے، وزیراعظم نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت خزانہ کو مکمل تعاون کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

نئی عدالتوں میں آسامیوں کی تشکیل اور انفراسٹرکچر کیلئے فنڈز فوری جاری کیا جائے۔

وزیراعظم نے زیادتی مقدمات کیلئے الگ عدالتوں کے قیام کی بھی منظوری دی ہے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔کابینہ اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر بحث کی گئی۔ اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پر بحث کی گئی۔اجلاس میں پشاور دھماکے کی مذمت کی گئی۔وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور بعض کابینہ ارکان نے کہاکہ وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں، بیوروکریسی رکاوٹ ہے۔

بیوروکریسی کے خلاف کاروائی کی تجویز دی ، گندم بحران میں ملوث بیوروکریسی کے افسران کی نشاندہی کرکے کاروائی ہونی چاہیے۔مہنگائی کی کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بیوروکریسی ہے۔بیوروکریسی کی رکاوٹوں کی وجہ سے حکومتی اقدامات پر عملدرآمد نہیں ہورہا ۔ وزیراعظم بیوروکریسی میں شامل کالی بھیڑوں کو نکال باہر کریں۔اجلاس میں پرویز خٹک ، مراد سعید، فیصل واوڈا اور ندیم افضل چن نے مہنگائی پر بات کی۔

پرویز خٹک نے کہا کہ مہنگائی پر کنٹرول نہ کرنا بیوروکریسی کی ناکامی ہے، مہنگائی کیخلاف بروقت اقدامات کیوں نہیں اٹھائے گئے؟اس موقع پر وفاقی سیکرٹری فوڈ سکیورٹی بھی وزراء کی الزام تراشی پر بول پڑے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی ذمہ داری ہم پر کیوں ڈالی جارہی ہے؟ بیوروکریسی مہنگائی کی ذمہ دار نہیں ہے۔ ہم 30 سال سروس کرچکے ہیں،لیکن آج مہنگائی کی ذمہ داری ہم پر ڈال دی گئی، یہ ساری ذمہ داری ہم پر نہ ڈالی جائے۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی چین سے بیٹھوں گا۔عوام کی مشکلات کا احساس ہے، مہنگائی کم کرنا میری اولین ترجیح ہے۔مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کی تہہ تک پہنچیں گے۔وزیراعظم گندم آٹا اور چینی کی قیمتوں میں کمی کیلئے بھی اجلاس طلب کرلیا ہے۔