آج کس کی ملی بھگت ہےجو ایک مدرسے پرحملہ ہوا ہے؟

اس کا مطلب ہے وزیراعظم آج مشکل میں ہیں، دہشتگردی کی موجودہ لہر کو روکنے کیلئے وہی عزم چاہیے جو نوازشریف کا تھا: خواجہ آصف

muhammad ali محمد علی منگل 27 اکتوبر 2020 20:48

آج کس کی ملی بھگت ہےجو ایک مدرسے پرحملہ ہوا ہے؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) خواجہ آصف نے سوال کیا ہے کہ آج کس کی ملی بھگت ہے جو ایک مدرسے پرحملہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے پشاور مدرسے میں ہوئے دھماکے کے افسوسناک واقعے پر ردعمل دیا گیا ہے۔ خواجہ آصف نے سوال کیا کہ پشاور مدرسے پر حملہ کس کی ملی بھگت ہے؟ اس کا مطلب ہے وزیراعظم آج مشکل میں ہیں، دہشتگردی کی موجودہ لہر کو روکنے کیلئے وہی عزم چاہیے جو نوازشریف کا تھا۔

نواز شریف مسائل کی طرف توجہ دلانے کی کوشش کررہےہیں، صرف ملک میں غیر مستحکم عوامل کی نشاندہی کررہےہیں۔ ہمارے لیے اصل مسائل قومی مسائل ہیں۔ جبکہ پشاور واقعے کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے پیچھے امن میں رخنہ ڈالنے والے اورمشرقی پڑوسی ہوسکتا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کی معیشت کو دھچکا لگاہے،وہ اس سے توجہ ہٹاناچاہتاہے، بھارت کی ڈبل گیم نئی نہیں ہے،بھارت ہمیشہ سے چالیں چلتاآیاہے۔

یاد رہے کہ منگل کے روز پشاور کے علاقے دیرکالونی میں دھماکے سے 7 افراد شہید اور70 زخمی ہوگئے، زخمیوں میں زیادہ تعدد بچوں کی ہے ، جن کی عمریں 11 سے17 سال کے درمیان ہیں۔ پولیس کے مطابق دھماکہ بچوں کے مدرسے کے قریب ہوا ، جہاں 100سے زائد بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ دھماکے سے قبل مدرسے میں ایک مشکوک شخص بھاری بیگ لے کر داخل ہوا جس کی تلاش جاری ہے۔

وزیراعظم سمیت ملک کی تمام سیاسی قیادت نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ جبکہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے پشاور کے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کو آرمی پبلک اسکول کے بعد دوسرا بڑا سانحہ قرار دے دیا ، صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج کا واقعہ اے پی ایس کے بعد دوسرا بڑا سانحہ ہے ، علاقے میں کافی عرصے سے امن تھا اور سیکیورٹی بھی بہتر تھی ، دہشت گرد اپنے مقاصد کیلئے سافٹ ٹارگٹ دیکھتے ہیں ، بچے اور مدرسے دہشت گردوں کا سافٹ ٹارگٹ تھے ، کیوں کہ دہشت گردوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہم اس دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہیں ، دہشت گردی کی اطلاعات تھیں ، کیوں کہ نیکٹا کی طرف سے کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی تھریٹ الرٹ تھا ، جس کی بنا پر علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی تھی ، تاہم ہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کی ہے۔