آٹا چکیوں کے کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا،صوبائی وزیر خوراک ہری رام کشوری لام

عوام کی آٹا کی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے آٹا چکیوں کے سرکاری گندم کوٹہ میں اضافہ اور چکی آٹا کے نرخوں پر نظر ثانی کی جائے گی

منگل 27 اکتوبر 2020 23:50

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) صوبائی وزیر خوراک سندھ ہری رام کشوری لال نے کہا کہ آٹا چکیوں کے کردار سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ عوام کی آٹا کی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے آٹا چکیوں کے سرکاری گندم کوٹہ میں اضافہ اور چکی آٹا کے نرخوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔وہ آٹا چکی اونرز سوشل ویلفئیر ایسوسی ایشن حیدرآباد کے سینئیر نائب صدر حاجی محمد میمن اور جنرل سیکریٹری محمد ہارون آرائیں سے اپنے دفتر کراچی میں ملاقات کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں عوام کی اکثریت چکی آٹا کا استعمال کرتے ہیں۔اس صورتحال سے وہ باخوبی آگاہ ہیں۔۔بعد ازاں ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے سیکریٹری فوڈ لئیق احمد سے ان کے دفتر سندھ سکٹریٹ آفس میں ملاقات کرکے انہیں حیدرآباد میں آٹا چکیوں کے مرکزی کردار 95 فیصد عوام کو معیاری اور غذائیت سے بھرپور آٹا فراہم کرنے سمیت محکمہ خوراک سندھ کی جانب سے فی پتھر یومیہ صرف 126 کلو سرکاری گندم کوٹہ کی فراہمی۔

(جاری ہے)

اور چکی آٹا کے نرخوں کے حوالے سے آگاہ کیا، بتایا کہ آٹا چکی کا ایک اسٹون روزانہ 3000 کلو گندم پساء کرتا ہے جبکہ محکمہ خوراک سندھ کی اسسیسمنٹ کے مطابق ایک اسٹون روزانہ 2400 کلو گندم سے آٹا بناتا ہے اس کے مقابلے میں محکمہ خوراک فی پتھر روزانہ محض 126 کلو سرکاری گندم کوٹہ جوکہ % 5 فیصد بنتا ہے فراہم کیا جارہا ہے جو انتہاء ناکافی ہے سیکریٹری فوڈ لئیق احمد نے عہدیداران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ عوام کی اکثریت چکی آٹا کو پسند کرتے ہیں۔

اس ضمن میں آٹا چکیوں کے سرکاری گندم کوٹہ میں اضافہ سمیت نرخوں پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔ تاہم سرکاری گندم کوٹہ سے تیار ہونے والا آٹا سرکاری نرخوں پر فروخت کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ آٹا چکیوں کو فوڈ گرین گوداموں سے صاف گندم کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے گا تاکہ آٹا چکی مالکان کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اور عوام کو بھی آٹا باآسانی مل سکے۔انہوں نے کہاکہ چکی آٹا کی قیمت کا تعین کرنے کے لئیے سندھ بھر کی آٹا چکیوں کی ایسوسی ایشن کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ چکی آٹا کے نرخوں کا مسئلہ ہمیشہ کے لئیے حل ہو سکے۔

متعلقہ عنوان :