ماہر الاخرس کی بھوک ہڑتال کے 94 روز، زندگی خطرے سے دوچار

ْ مسلسل 94 دن سے بھوک کاٹنے والے اسیر ماہر الاخرس اب نقل وحرکت کے قابل نہیں رہے،انسانی حقوق کارکن

بدھ 28 اکتوبر 2020 16:22

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2020ء) فلسطین کے علاقے غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے 49 سالہ ماہر الاخرس کی انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کو 94روزگزرگئے جس کے نتیجے میں اسیر کی زندگی مزید خطریسے دوچار ہوگئی ہے۔دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں اور اسیر کے اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ ماہر الاخرس نے بھوک ہڑتال ختم نہ کی تو وہ شہید ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق ماہر الاخرس اس وقت اسرائیل کے کابلان اسپتال میں داخل ہیں مگر ان کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ ان پر مسلسل غشی کے دورے پڑ رہے ہیں اور جسم کے بیشتر اعضا و جوارح میں شدید تکلیف ہے۔ اسیر کا وزن غیرمعمولی طورپرکم ہوچکا ہے۔انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق مسلسل 94 دن سے بھوک کاٹنے والے اسیر ماہر الاخرس اب نقل وحرکت کے قابل نہیں رہے ہیں اور ان کی قوت گویائی، سماعت اور بصارت بھی متاثر ہوئی ہے۔ جگر، گردوں اوردل میں بھی تکلیف بڑھتی جا رہی ہے۔