پشاور دھماکہ یاددہانی ہے کہ دشمن ہماری صفوں میں موجود ہے :شعیب اختر

دہشتگردوں کیخلاف حکومت اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ قدم سے قدم ملاکر کھڑا ہونا ہے: سابق سپیڈ سٹار

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 28 اکتوبر 2020 17:53

پشاور دھماکہ یاددہانی ہے کہ دشمن ہماری صفوں میں موجود ہے :شعیب اختر
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28اکتوبر 2020ء ) قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بائولر شعیب اختر نے پشاور مدرسے دھماکے پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کے لیے ہمیں اپنی حکومت اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ قدم سے قدم سے ملا کر کھڑا ہونا ہے۔ پاکستان کے سابق کرکٹر اور راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے پہچانے جانے والے فاسٹ بولر شعیب اختر نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’’پشاور دھماکے نے ہمیں یاد دہانی کروائی ہے کہ وہ دشمن عناصر اب بھی ہمارے اردگرد موجود ہیں جن کا مقصد ہمارے ملک کو نقصان پہچانا ہے، ہمیں ان عناصر کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے اپنی حکومت اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر کھڑا ہونا ہوگا‘۔

دنیا کے تیز ترین فاسٹ بائولر نے پاکستان کی حفاظت کے لیے دعا کرتے ہوئے لکھا کہ ’اللّہ تعالیٰ ہماری مدد فرمائے‘‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے ٹویٹ کے آخر میں ’WeStandTogether‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا ۔

یاد رہے کہ منگل کے روز پشاور کے علاقے دیرکالونی میں دھماکے سے 8 افراد شہید اور70 زخمی ہوگئے، زخمیوں میں زیادہ تعدد بچوں کی ہے ، جن کی عمریں 11 سے17 سال کے درمیان ہیں۔

پولیس کے مطابق دھماکہ بچوں کے مدرسے کے قریب ہوا ، جہاں 100سے زائد بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ دھماکے سے قبل مدرسے میں ایک مشکوک شخص بھاری بیگ لے کر داخل ہوا جس کی تلاش جاری ہے۔ وزیراعظم سمیت ملک کی تمام سیاسی قیادت نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ جبکہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے پشاور کے مدرسے میں ہونے والے دھماکے کو آرمی پبلک سکول کے بعد دوسرا بڑا سانحہ قرار دے دیا ، صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج کا واقعہ اے پی ایس کے بعد دوسرا بڑا سانحہ ہے ، علاقے میں کافی عرصے سے امن تھا اور سکیورٹی بھی بہتر تھی ، دہشت گرد اپنے مقاصد کیلئے سافٹ ٹارگٹ دیکھتے ہیں ، بچے اور مدرسے دہشت گردوں کا سافٹ ٹارگٹ تھے ، کیوں کہ دہشت گردوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہم اس دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہیں ، دہشت گردی کی اطلاعات تھیں ، کیوں کہ نیکٹا کی طرف سے کوئٹہ اور پشاور میں دہشت گردی تھریٹ الرٹ تھا ، جس کی بنا پر علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی تھی ، تاہم ہشت گردوں نے بزدلانہ کارروائی کی ہے۔