پاکستان اور افغانستان مشترکہ مذہب ،زبان، تاریخ اور ثقافت کے اٹوٹ رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں،قاسم خان سوری

پاکستان اور افغانستان کے مابین صدیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں اور پاکستان ان تاریخی برادرانہ تعلقات کو اقتصادی و پارلیمانی رابطوں کو فروغ دے کر مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے، ڈپٹی اسپیکر افغانستان پاکستان کے ساتھ اپنے تاریخی برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ور مزید مستحکم بنانے کا خواہا ں ہے، افغان وزیر

بدھ 28 اکتوبر 2020 19:45

پاکستان اور افغانستان مشترکہ مذہب ،زبان، تاریخ اور ثقافت کے اٹوٹ رشتوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2020ء) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان مشترکہ مذہب ،زبان، تاریخ اور ثقافت کے اٹوٹ رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں،پاکستان اور افغانستان کے مابین صدیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں اور پاکستان ان تاریخی برادرانہ تعلقات کو اقتصادی و پارلیمانی رابطوں کو فروغ دے کر مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار افغانستان کے وزیر برائے صنعت و تجارت نثار احمد گوریانی اور افغانستان کے وولسی جرگہ کے چیئر مین برائے صحت ، کھیل اور امور نوجوانان کے کمیشن کے چیئر مین نجیب اللہ نصیر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کے روز پارلیمنٹ میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کا قیام چاہتا ہے اور بین الاافغان مذکرارت کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن و خوشحالی افغانستان میں امن و خوشحالی سے وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت افغانستان کے ساتھ تجارت و اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے میں خصوصی دلچسپی رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی آف پاکستان میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں پاک۔افغان فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹوکمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں کے لیے ایک فعال کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹیو کمیٹی کی سفارشات پر حکومت نے افغانستان کے لیے آزادانہ ویزا پالیسی کے اجراکے علاوہ دوطرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں حائل رکاوٹوں کو دور رکرنے کے لیے متعدد اقدامات اٴْٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان تجارت و سرمایہ کاری فورم 2020کا انعقاد بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض قووتیں دونوں ممالک میں تعلقات کو مستحکم ہوتا نہیں دیکھ سکتں اور دونوں ممالک میں دہشتگردی پھیلا کر اور دیگر ذرائع استعمال کر کے دونوں ممالک میں پائے جانے والے تعلقات میں رخنہ ڈالنے کی کوششیں کر رہی ہیں ،تاہم دونوں ممالک کو خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے صبرو تحمل سے کام لے کر ان مذموم سازشوں کو ناکام بنانا ہو گا۔

ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ پورے خطے کی ترقی و خوشحالی کا منصوبہ ہے اور افغانستان اس منصوبے سے براہ راست مستفید ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں تجارت کے فروغ سے دونوں ممالک کے عوام کے لیے ترقی و خوشحالی کے نئی راہیں ہمورا ہونگیں۔افغانستان کے وزیر بررائے صنعت و تجارت نثار احمد گوریانی نے کہا کہ افغانستان پاکستان کے ساتھ اپنے تاریخی برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ور انہیں مزید مستحکم بنانے کا خواہا ں ہے۔

انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مستحکم بنانے اور ٹرانزٹ ٹریڈاور دوطرفہ تجارت میں حائل رکاٹوں کو دور کرنے اور تاجر برادری کو سہولیات کی فراہمی کے لیے وزیر اعظم پاکستان عمران خان ، اسپیکر قومی اسمبلی اور پارلیمانی سطح پر ہونے والی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے قومی اسمبلی آف پاکستان کے زیر اہتمام منعقد ہونے والیدوروزہ سیمینار کی تعریف کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہا ر کیا کہ یہ سیمینار دوطرفہ تعلقات خصوصاًاقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں ایک پیش خیمہ ثابت ہو گا۔