گستاخانہ خاکوں کیخلاف اقدامات کرنے پر وزیراعظم کیساتھ کھڑے ہیں، خواجہ سعد رفیق

وزیراعظم اس حساس موقع پر آگے بڑھیں اور اسلامی ممالک کے سربراہان سے خود رابطہ کریں، حرمت رسول ﷺ کی خاطر ہم سب عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، لیگی رہنما کی پریس کانفرنس

Shehryar Abbasi شہریار عباسی بدھ 28 اکتوبر 2020 19:04

گستاخانہ خاکوں کیخلاف اقدامات کرنے پر وزیراعظم کیساتھ کھڑے ہیں، خواجہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اکتوبر2020ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ گستاخانہ خاکوں کی حمایت کے فرانسیسی صدر کے بیانات پر وزیراعظم عمران خان کو آگے بڑھ کر امت مسلمہ کی نمائندگی کرنی چاہیے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ وزیراعظم اس حساس موقع پر آگے بڑھیں اور اسلامی ممالک کے سربراہان سے خود رابطہ کریں۔

حرمت رسول ﷺ کی خاطر ہم سب عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، وزیراعظم او آئی سی سے اجلاس بلانے کا مطالبہ کرے اور او آئی سی کو چاہیے کہ اجلاس کی میزبانی پاکستان کو دے۔ پاکستان کو چاہیے کہ اس وقت امت مسلمہ کی نمائندگی کرے ۔ ترکی کی حکومت نے گستاخانہ خاکوں کے معاملے میں سبقت حاصل کی ہے، لیکن پاکستان کو چاہیے کہ آگے بڑھے اور اسلامی ممالک کے ساتھ ملکر اس حساس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرے۔

(جاری ہے)

عالمی امن کو تہ و بالا کرنے کے لیے انتہاپسند نبی پاک ﷺ کی ناموس پر حملے کرتے ہیں، پہلے یہ معاملہ چند لوگوں تک محدود تھا یہ پہلی مرتبہ ہے کہ ایک ریاست کے سربراہ نے گستاخانہ خاکوں کی حمایت کی ہے، جو کہ ریاستی دہشتگردی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کو گستاخانہ خاکوں کے معاملے میں آگے بڑھنا چاہیے، اور اندرون ملک و بیرون ملک آپسی اختلافات کو بھلا کر تمام مسلمان اس معاملے پر اکٹھے ہو جائیں۔

وزیراعظم عمران خان آگے بڑھیں، مجھے امید ہے کہ کئی اسلامی ممالک کے سربراہان عمران خان کی حمایت کریں گے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کا مشترکہ اجلاس بلوائے اور اپوزیشن اور حکومت اپنے آپسی اختلافات بھلا کر اس سیشن میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ویسے تو ہم سارا دن لڑتے رہتے ہیں لیکن رسول اللہ ﷺ کی حرمت سب چیزوں سے آگے ہے، اور اس کے لیے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گستاخانہ خاکوں کے خلاف مسلم ممالک سربراہان کو باقاعدہ خط لکھ دیا ہے۔ وزیراعظم نے مسلم امہ کے سربراہان کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ہمیں حضور پاک ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف اکٹھے ہو کر کھڑے ہونا ہو گا۔ مسلم امہ کے سربراہان کو لکھے گئے خط میں مزید کہا کہ ہمیں اس گستاخی کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کرنا ہو گی۔

انہوں نے خط میں مزید کہا کہ ہمیں مغرب کو بتانا ہو گا کہ اس گستاخی کی وجہ سے ہم کتنے دکھی ہیں۔عمران خان نے مسلمان ممالک کے سربراہان کو الگ الگ خطوط لکھے۔ وزیراعظم رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کو بھرپور طریقے سے عالمی فورم پر اجاگر کر رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر رسول اللہ ﷺ کی گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، حرمت رسول ﷺ کا معاملہ ہر پلیٹ فارم پر اٹھائیں گے۔

مسلم ممالک کو خط لکھنے کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ وزیراعظم مسلم ممالک کے سربراہان کو اتحاد و یکجہتی کی درخواست کریں گے، گستاخانہ خاکوں کی وجہ سے تمام امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، اس صورتحال میں تمام عالم اسلام کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا، تمام دنیا کو رسول اللہﷺ سے عقیدت و محبت کا پیغام دیا جائے گا، اور مغرب میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان کو کم کرنے کی کوششیں کرنے کے حوالے سے بھی درخواست کی جائے گی۔