ترکی نے مسلسل گستاخانہ و شرانگیز حرکتیں کرنے والے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبدو کو سبق سکھانے کا فیصلہ کر لیا

فرانسیسی میگزین ثفاقتی تعصب اور نفرت کو فروغ دے رہا ہے، ہماری جنگ اس بدتمیزی کے خلاف ہے اور یہ جنگ مذموم اور توہین آمیز اقدامات کے اختتام تک جاری رہے گی، طیب اردگان کا کارٹون شائع کرنے کے خلاف تمام قانونی و سفارتی اقدامات اٹھائے جائیں گے: ترکی کمیونیکیشن ڈائریکٹر ابراہیم کالن

muhammad ali محمد علی بدھ 28 اکتوبر 2020 20:48

ترکی نے مسلسل گستاخانہ و شرانگیز حرکتیں کرنے والے فرانسیسی میگزین ..
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اکتوبر2020ء) ترکی نے مسلسل گستاخانہ و شرانگیز حرکتیں کرنے والے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبدو کو سبق سکھانے کا فیصلہ کر لیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق ترکی میں اس وقت فرانسیسی میگزین چارلی ہیبدو کی شرانگیز و گستاخانہ حرکتوں پر شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ترکی نے چارلی ہیبدو میگزین کیخلاف کاروائی کیلئے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

ترک پراسیکیوٹر نے چارلی ہیبدو کے اعلیٰ افسران کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ جبکہ ترکی کمیونیکیشن ڈائریکٹر ابراہیم کالن نے جاری بیان میں کہا ہے کہ طیب اردگان کا کارٹون شائع کرنے پر فرنچ میگزین کیخلاف تمام قانونی و سفارتی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

شرانگیز و شرمناک کارٹوں کی اشاعت کے حوالے سے ابراہیم کالن کا کہنا ہے کہ فرانسیسی میگزین ثفاقتی تعصب اور نفرت کو فروغ دے رہا ہے، ہماری جنگ اس بدتمیزی کے خلاف ہے اور یہ جنگ مذموم اور توہین آمیز اقدامات کے اختتام تک جاری رہے گی۔

فرنچ میگزین ثفاقتی تعصب اور نفرت کو فروغ دے رہا ہے، اسے کسی کے عقائد، اقدار اور تقدس کا کوئی لحاظ نہیں، میگزین صرف بے حیائی اور بدتہذہبی دکھا رہا ہے، کسی کی ذات پر حملہ ہر گز اظہارِ رائے کی آزادی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ حضرت محمدﷺ کے گستاخانہ خاکے بنانے اور کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے والے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبدو کی جانب سے ایک مرتبہ پھر آزادی اظہار رائے کی آڑ میں شرانگیز حرکت کی گئی ہے۔

فرانسیسی میگزین کی جانب سے اس مرتبہ ترکی کے صدر طیب اردگان کا شرمناک کارٹوں شائع کیا گیا ہے۔ میگزین کے فرنٹ کور پر شائع کیے گئے اس کارٹوں میں ترک صدر کو شرمناک حالت میں دکھایا گیا ہے۔ کارٹون میں دکھایا گیا ہے کہ ترک صدر قابل اعتراض حالت میں ہیں اور وہ ایک خاتون کیساتھ قابل اعتراض حرکت کر رہے ہیں۔ کارٹوں میں ترک صدر کو شراب پیتے ہوئے ایک برقعہ پہنی خاتون کا جسم دیکھنے کی کوشش کرتے دکھایا گیا ہے۔