جماعت اسلامی کے تحت توہین آمیز خاکوں کے خلاف مظاہرہ ، فرانسیسی قونصلیٹ تک مارچ

یادداشت میں فرانسیسی صدر سے معافی مانگنے کا مطالبہ ، مظاہرین نے فرانس اور یورپ کے خلاف زبردست نعرے لگائے وزیر اعظم عمران خان فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کا اعلان کریں اور فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجیں، حافظ نعیم الرحمن شہری انتظامیہ فرانسیسی قونصلیٹ کو تالا لگاکر پولیس کو رخصت کرے اور فرانسیسی قونصلر کو معافی مانگنے تک واپس بھیجیں،سید عبد الرشید سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر جمعہ 30’’ حرمت رسول ‘‘ کے حوالے سے ملک گیر سطح پر یوم احتجاجی منانے کا اعلان کیاہے یکم نومبر کو کراچی میں مزار قائد سے سی بریز تک ’’ تحفظ ناموس رسالت ؐ ریلی‘‘ نکالی جائے گی اور 3 نومبر کو خواتین کا تاریخی مارچ کیا جائے گا

بدھ 28 اکتوبر 2020 22:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2020ء) جماعت اسلامی کے تحت فرانس سمیت یورپ میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت، فرانسیسی صدر کے ناموس ِ رسالت ؐمیں گستاخی اور مسلمانوں کے خلاف کریک ڈائون کے خلاف تین تلوار چورنگی پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، مظاہرہ ریلی میں تبدیل ہوگیا۔شرکاء نے فرانس سمیت یورپ میں توہین آمیز خاکوں کے خلاف تین تلوار سے فرانسیسی قونصلیٹ تک پر امن مارچ کیا اور احتجاج ریکارڈ کروایا۔

مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، ضلع جنوبی کے امیرو رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید، سیکریٹری ضلع سفیان دلاور اور دیگر نے خطاب کیا ۔اس موقع پر جماعت اسلامی اقلیتی ونگ کے صدر یونس سوہن اور ہندو کمیونیٹی کے بابو رام ،ایشور اورعمران ڈیوڈ نے خصوصی شرکت کی ۔

(جاری ہے)

سید عبد الرشید کی قیادت میں وفد نے فرانسیسی قونصلیٹ میں یاداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ نبی کریم ؐ کی شان میں گستاخی پر فرانسیسی صدر پوری امت مسلمہ سے معافی مانگیں۔

وفد میں طارق رحمان اور فیصل میمن شامل تھے ۔مظاہرے کے شرکاء نے فرانس اور یورپ کے خلاف زبردست نعرے لگائے۔ جماعت اسلامی یوتھ کے شرکاء نے فرانسیسی قونصلیٹ کے سامنے فرانسیسی صدر کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینرزاورپلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس پر تحریر تھا کہ محمدؐکی حرمت پر جان بھی قربان ہے۔ مظاہرے کے شرکا نے فرانسیسی صدر کی تصویر پاوں تلے روند کر شدید نفرت اور غم وغصے کا اظہار کیا۔

مظاہرے کے شرکاء نے 10 فٹ لمبا اور چوڑا بینر اٹھایا ہوا تھا جس پر بڑا سا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کانام تحریر تھا اور فرانس کے صدر کے اقدامات کی مذمت بھی تھی۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ عالم اسلام کے حکمرانوں کے لیے شرم کامقام ہے کہ فرانس اور یورپ کی مذمت تک نہیں کرسکتے اور نہ فرانسیسی سفیر کو واپس کرسکتے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کو اعلان کرنا چاہیئے کہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے ، وزیر اعظم عمران خان فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجیں۔ فرانس اور یورپ کے توہین آمیز خاکوں کو دہشت گردی قراردیاجائے۔فرانس اور یورپ نے پوری دنیا کے سامنے حرمت رسول سے انکار کیا ہے۔ 57 اسلامی ممالک اور پورا عالم اسلام محمد ؐسے محبت کرتا ہے۔ ہم حرمت رسول کا تحفظ کا عزم کرتے ہیں اور محمدؐ سے عشق و محبت کا اظہار کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک میں رسول ؐ کے لائے ہوئے نظام کی طرف پیش قدمی کرنی ہوگی۔ حافظ نعیم الرحمن نے فرانسیسی قونصلیٹ کے سامنے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ آج کا مظاہرہ علامتی مظاہرہ تھا۔سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر جمعہ 30اکتوبرکو’’ حرمت رسول ‘‘ کے حوالے سے ملک گیر سطح پر یوم احتجاج منانے کا اعلان کیاہے۔ یکم نومبر کو کراچی میں مزار قائد سے سی بریز تک ’’ تحفظ ناموس رسالت ؐ ریلی‘‘ نکالی جائے گی اور 3 نومبر کو خواتین کا تاریخی مارچ کیا جائے گا ۔

مسلمان امن پسند قوم ہے ، پیغمبروں میں کوئی تقسیم نہیں کرتے ، اہل مغرب اپنے ایجنڈے کے تحت ایسی ناپاک حرکت کرواتے ہیں۔اہل مغرب مسلمانوں کو جتنا اشتعال دلائیں گے مسلمان اتناہی زیادہ اپنے نبی ؐسے عقیدت و محبت کا اظہارکریں گے ۔ سید عبد الرشید نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد آزادی اظہار رائے کے خلاف پوری دنیا کے مسلمان ایک ہیں۔

آج عاشقان رسول نے احتجاج میں بڑی تعداد میں شریک ہوکر یہ پیغام دیا ہے کہ حرمت رسول پر جان بھی قربان ہے۔آج عالم اسلام کے حکمران سورہے ہیں سوائے ترکی اور کویت کے کسی نے جرات مندی کا مظاہرہ نہیں کیا ۔مسلمان امن پسند قوم ہے اور اسلام امن و امان کا درس دیتا ہے۔ آج علامتی احتجاج کیا جارہا ہے۔ علامتی احتجاج کے راستے کوتین جگہوں سے بند کردیاگیاہے جس کے باعث شرکاء نہیں پہنچ پائے۔

سید عبد الرشید نے فرانسیسی قونصلیٹ میں یادداشت جمع کرانے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے موقف واضح طور پر پہنچادیاہے کہ حرمت رسولؐ پر توہین کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔جماعت اسلامی نے پیغام دیا ہے کہ فرانسیسی صدر کے معافی مانگنے تک فرانسیسی قونصلیٹ میں ان کے کسی نمائندے کو رہنے نہیں دیا جائے گا۔شہر کی امن و امان کی ذمہ داری پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے۔شہری انتظامیہ فرانسیسی قونصلیٹ کو تالا لگاکر پولیس کو رخصت کرے اور فرانسیسی قونصلرکو معافی مانگنے تک واپس بھیج دیں۔ اگر دودن کے بعد بھی فرانسیسی قونصلیٹ میں اسی طرح سیکورٹی لگائی گئی تو حالات کی تمام تر ذمہ داری شہری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔