مغربی ممالک دوبارہ صلیبی جنگ شروع کرنا چاہتے ہیں

برائی اور نفرت کے بیچ پھر سے بوئے جارہے ہیں، ترک صدر نے یورپ کو خبردار کر دیا

muhammad ali محمد علی بدھ 28 اکتوبر 2020 22:14

مغربی ممالک دوبارہ صلیبی جنگ شروع کرنا چاہتے ہیں
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اکتوبر2020ء) ترک صدر کا کہنا ہے کہ مغربی ممالک دوبارہ صلیبی جنگ شروع کرنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ترک صدر طیب اردگان کی جانب سے مسلمانوں کیخلاف مہم پر یورپ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ترک صدر کا کہنا ہے کہ مغربی ملک دوبارہ صلیبی جنگ شروع کرنا چاہتے ہیں، برائی اور نفرت کے بیچ پھر سے بوئے جارہے ہیں جس سے امن تباہ ہوا ہے۔

ترکی اسلاموفوبیا کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے، یورپی یونین کی اولین ذمے داری ہے کہ اسلام کے خلاف منافرت کو روکے، اس معاملے کو اب مزید نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ یورپ میں نفرت کا پھیلاؤ روکنے کے لیے فرانسیسی صدر کی پالیسیوں کو روکنا چاہیے اور انہیں سمجھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ واضح رہے کہ فرانسیسی صدر نے کچھ روز قبل مسلمانوں کیخلاف بیان بازی کی تھی جس کے بعد سے وہ شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

(جاری ہے)

فرانس کے صدر میکرون نے گستاخانہ حرکتوں میں ملوث چارلی ہیبدو میگزین اور دیگر شرپسند عناصر کو لگام ڈالنے کی بجائے مسلمانوں پر ہی الزام تراشی کی۔ جبکہ انہوں نے بے شرمی سے اعلان کیا کہ گستاخانہ حرکتوں میں ملوث میگزین اور افراد پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جائے گی، بلکہ الٹا مسلمانوں کیخلاف فرانس میں کریک ڈاون کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

اس تمام صورتحال میں ترک صدر نے شدید ردعمل دیتے ہوئے میکرون کو ذہنی مریض قرار دیے کر علاج کروانے کی تلقین کی تھی۔ ترک صدر کے اس بیان کے بعد دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کشیدہ ہوگئے، جبکہ دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے فرانس کیخلاف احتجاج اور بائیکاٹ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔ اس صورتحال میں اپنی شرمناک حرکتوں سے باز آنے کی بجائے چارلی ہیبدو میگزین نے سفارتی آداب کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ترک صدر کا شرمناک کارٹوں شائع کیا ہے۔ اس کارٹوں کی اشاعت پر فرانسیسی حکومت نے مکمل خاموشی اختیار کی ہے، جس کے بعد کہا جا رہا ہے فرنچ حکومت نے ایسی حرکات کیلئے چارلی ہیبدو میگزین کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ جبکہ ترکی نے بھی اس شرانگیز میگزین کو سبق سکھانے کیلئے کمر کس لی ہے۔