ایاز صادق بیان کی وضاحت کردیں اور معاملے کو یہیں بند کردیا جائے ، شاہ محمود قریشی

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اگر کسی کنفیوژن میں کہہ بھی گئے ہیں اس کی وضاحت کردیں ، وزیر خارجہ کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 29 اکتوبر 2020 17:03

ایاز صادق بیان کی وضاحت کردیں اور معاملے کو یہیں بند کردیا جائے ، شاہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 اکتوبر2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ابھی نندن کے معاملے پر پاکستان میں کسی کی بھی ٹانگیں نہیں کانپ رہی تھیں ، بلاوجہ بیان بازی کی گئی، ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں، اگر کسی کنفیوژن میں کہہ بھی گئے ہیں اس کی وضاحت کردیں اور معاملے کو یہیں بند کردیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ٹانگیں ان کی کانپ رہی تھیں جن کے2جہاز گرائے گئے ، سیاسی قیادت کو ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیئے،وقتی طور پر باتوں سے چار تالیاں بج جانے کو اہمیت نہیں دی جانی چاہیئے ، بھارت اس سارے معاملے میں گہری دلچسپی لے رہا ہے، اگر انہیں لقمہ دیاجائے گا تو وہ لیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کے جلسوں جلوسوں پر کوئی پابندی نہیں ہے لیکن ان میں ذمہ دارانہ گفتگو کی جائے، کیوں کہ ان سے لوگوں کو توقعات زیادہ ہوتی ہیں، کوئٹہ جلسے میں پاک افغان بارڈر پر لگائی جانے والی بارڈ سے بارے میں کہنا کہ انہیں اکھاڑ پھینکا جائے گا، اس طرح کی باتوں سے عوام کو غیر محفوظ کیا جارہا ہے، حالاں کہ وہ تو امن کی باڑ ہے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابرافتخار نے کہا کہ ابھی نندن کی رہائی کرکے پاکستان نے ذمہ دار ریاست کا ثبوت دیا ، لیکن کل قومی سلامتی سے متعلق معاملات کی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی، پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان نے تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی اور منہ کی کھانی پڑی ، پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان نے تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی اور منہ کی کھانی پڑی۔

لیکن پاک فوج نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیا، افواج پاکستان کے چوکنا جہازوں کو دیکھ کر بم پھینک کر بھاگ گئے ، ہم نے دشمن کے دو جنگی جہاز مار گرائے اور ونگ کمانڈر کو گرفتار کرلیا، دشمن اتنا خوفزدہ ہوا کہ بدحواسی میں اپنا ہی جہاز مار گرایا ، اللہ کی نصرت سے ہمیں واضح فتح نصیب ہوئی ، اللہ کی نصرت سے ہمیں ہندوستان کے خلاف واضح فتح نصیب ہوئی، پوری قوم کا سرفخر سے بلند ہوا اور مسلح افواج سرخرو ہوئی ، حکومت پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست اور امن کو راستہ دیتے ہوئے جنگی قیدی کو رہا کیا۔