دکی پولیس کاعدالتی احکامات ماننے سے انکار

بائیس اے کے تحت تاحال ایس پی دکی شیر علی ہزارہ کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا

جمعرات 29 اکتوبر 2020 20:49

دکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2020ء) دکی پولیس نے عدالتی احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے بائیس اے کے تحت تاحال ایس پی دکی شیر علی ہزارہ کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن جج دکی برکت مرغزانی کی عدالت نے کل قبائلی رہنماہ حاجی دلبر خان ناصر کے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ایس ایچ او دکی کو حکم جاری کیا تھا کہ ایس پی دکی شیر علی ہزارہ اور دو معلوم سمیت پندرہ نامعلوم افراد کے خلاف پولیس مقدمہ درج کریں۔

مگر تین دن گزرنے کے باجود تاحال مقدمہ درج نہیں ہوسکا ہے۔اس حوالے سے ایس ایچ او دکی ظفر عباس نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات ملنے کے بعد ہم نے کل فوری طور پر ڈی آئی جی پولیس ژوب رینج اور اے آئی جی پولیس کو قانونی رہنمائی کے لئے لیٹر لکھ دیا تھا مگر تاحال ہمیں کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے جبکہ دوسری جانب ایس پی دکی کے عدالتی حکم کو چیلنج کرنے کے لئے بلوچستان ہائی کورٹ میں پٹیشن فایل کردی ہے ہم ہائی کورٹ کے آرڈر کا انتظار کررہے ہیں وہ جو بھی احکامات دینگے ہم کاروائی کرینگے۔

(جاری ہے)

قانونی ماہر صادق خان علیزئی ایڈوکیٹ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات ملنے کے بعد قانونی رہنمائی کا کوئی ضرورت نہیں پولیس ٹال مٹول سے کام لینا چاہتی ہے۔عدالتی احکامات کے بعد ایس ایچ او کی ذمہ داری ہے کہ وہ بغیر کیس تعطل کے مقدمہ درج کرکے عدالتی احکامات پر عملدر آمد کریں۔