پشاور،صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطح کا اجلاس

پشاور ک میں حالیہ بم دھماکے کے تناظر میں صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کا اہم فریضہ،صوبہ میں امن و امان کے ماحول کو برقرار رکھنے پر کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعلیٰ محمود خان

جمعرات 29 اکتوبر 2020 22:02

پشاور،صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2020ء) صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمود خان کی زیر صدارت جمعرات کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں پشاور کے علاقے دیر کالونی میں ہونے والے حالیہ بم دھماکے کے تناظر میں صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، سیکرٹری داخلہ اکرام اللہ، کمشنر پشاور امجد علی خان کے علاوہ پولیس کے اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو صوبے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے انتظامات اور لائحہ عمل کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو حکومت کا اہم فریضہ اور اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں امن و امان کے ماحول کو برقرار رکھنے پر کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

دیر کالونی دھماکے کو صوبے کی امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر کو صوبے کے امن و امان کوسبوتاژ کرنے نہیں دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے پولیس کو مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے سیکیورٹی انتظامات کا ازسرنو جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شرپسند عناصر کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کے لئے انٹیلجنس نظام کو مزید بہتر بنایا جائے۔