امریکا کو بھارت کے ساتھ ہمارے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، چین

جمعرات 29 اکتوبر 2020 23:16

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2020ء) بھارت میں چینی سفارت خانے نے امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو کے دورہ بھارت میں بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ہمارے معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔سی این بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں قائم چینی سفارت خانے کی جانب سے پومپیو کے بیان پر کہا گیا کہ امریکی سیکریٹر اسٹیٹ چاہتے ہیں کہ خطے میں چین کے دوسرے ممالک سے تعلقات میں کشیدگی ہو۔

بیان میں کہا گیا کہ ‘امریکا کی سرد جنگ والی ذہنیت اور نظریاتی تقسیم ایک مرتبہ پھر بے نقاب ہوگئی ہے لیکن چین اس کی بھر پور مخالفت کرتا ہے’۔بھارت کے ساتھ کشیدگی کم کرنے سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے چین کے سفارت خانہ نے کہا کہ ‘دونوں ممالک سرحد میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی اور عسکری راستوں کے ذریعے مذاکرات کر رہے ہیں’۔

(جاری ہے)

رد عمل میں کہا گیا کہ ‘چین اور بھارت میں اپنے اختلافات کو باقاعدگی کے ساتھ ختم کرنے کے لیے دانش مندی اور صلاحیت ہے اور کسی تیسرے فریق کو مداخلت کی کوئی جگہ نہیں ہے’۔

اس سے قبل مائیک پومپیو نے بھارت کے سرکاری دورے کے موقع پر نئی دہلی میں چین مخالف بیان میں کہا تھا کہ ‘ہمارے قائدین اور شہری پر واضح رہا ہے کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) جمہوریت دوست، قانون کی عمل داری پر یقین نہیں رکھتی’۔بھارت کے ساتھ نئے دفاعی معاہدے پر دستخط کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ سی سی پی بھارت کو ا?زاد اور خوشحال دیکھنے کی خواہاں نہیں ہے۔

یاد رہے کہ 27 اکتوبر کو بھارت اور امریکا کے درمیان حساس نوعیت کے سیٹلائٹ ڈیٹا اور نقشے سے متعلق معلومات شیئر کرنے کے ایک معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے بیجنگ میں نیوز بریفنگ میں اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ 'ہم مائیک پومپیو سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی سرد جنگ کی ذہنیت کو ترک کریں اور 'چین کو خطرہ' قرار دینے کی تکرار بند کریں۔