سردار ایاز صادق کیخلاف بینرز کس نے لگائے؟ پی ایچ اے نے تحقیقات شروع کردیں

پی ایچ اے شہر میں کسی بھی قسم کے بینرز نہیں لگاتا، سیاسی بینرز لگائے جانے کا ادارے سے کوئی تعق نہیں، شہر میں بینرز لگانے کے معاملات پی ایچ اے کا مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ دیکھتا ہے، لیکن اس معاملے کی تحقیقات اپنی نگرانی میں کرواؤں گا: ڈائریکٹر پی ایچ اے

Shehryar Abbasi شہریار عباسی ہفتہ 31 اکتوبر 2020 21:44

سردار ایاز صادق کیخلاف بینرز کس نے لگائے؟ پی ایچ اے نے تحقیقات شروع ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 اکتوبر2020ء) پاکستان ہارٹیکلچر اتھارٹی نے دعویٰ کیاہے کہ سردار ایاز صادق کیخلاف بینرز سرکاری طور پر نہیں لگائے گئے کیونکہ پی ایچ اے کسی بھی قسم کے بینرز نہیں لگاتا ہے۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مدثر اعجاز نے کہا ہے کہ سردار ایاز صادق کے خلاف لگائے جانے والے بینرز کے حوالے سے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے کہ یہ بینرز کس نے اور کس کے کہنے پر لگائے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایچ اے شہر میں کسی بھی قسم کے بینرز نہیں لگاتی ہے، اور جہاں تک سیاسی بینرز کا تعلق ہے تو اس سے ادارے کا کوئی تعق نہیں۔ شہر میں بینرز لگانے کے معاملات پی ایچ اے کا مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ دیکھتا ہے، لیکن اس معاملے کی تحقیقات اپنی نگرانی میں کرواؤں گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ان کے محکمے یا حکومت کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ عام شہریوں کی جانب سے کیا گیا ہے، جلد معاملے کی تہہ تک پہنچ جائیں گے ۔

یاد رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں ابھینندن کے حوالے سے بیان دینے کے بعد سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کیخلاف ملک بھر کے عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے، ان کیخلاف الیکشن کمیشن کو بھی درخواست بھجوائی گئی جبکہ ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کرنے کے حوالے سے بھی مطالبے سامنے آ رہے ہیں۔ لاہور میں ان کے انتخابی حلقے میں ان کیخلاف بینرز اور پوسٹر لگائے گئے ہیں ۔ امکان ہے کہ یہ مہم ایاز صادق کے اپنے حلقے این اے 129 کے عوام کی طرف سے چلائی جا رہی ہے۔ بینروں اور پوسٹروں پر ایاز صادق کی تصاویر پر ’ابھینندن والی مونچھیں‘ لگا کر ساتھ ابھینندن کی تصاویر بھی لگائی گئی ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تصاویر بھی ان بنیرز پر لگائی گئی ہیں۔