تین دن میں دوسرا حملہ، فرانس میں چرچ کے باہر فائرنگ سے پادری زخمی

فائرنگ کے نتیجے میں پادری کو دو گولیاں لگیں، پادری کو انتہائی نگہداشت کی وارڈ میں منتقل کردیا گیا، واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ، فرانسیسی پولیس

Shehryar Abbasi شہریار عباسی ہفتہ 31 اکتوبر 2020 23:51

تین دن میں دوسرا حملہ، فرانس میں چرچ کے باہر فائرنگ سے پادری زخمی
لیون (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 اکتوبر2020ء) فرانسیسی شہر لیون میں مسلح شخص کی فائرنگ سے پادری زخمی ہوگیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والے پادری کا تعلق آرتھوڈوکس عیسائی چرچ سے تھا۔ پادری شام چار بجے چرچ بند کر کے جا رہا تھا کہ مسلح شخص نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ سے پادری شدید زخمی ہوگیا جبکہ ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔

فائرنگ کے نتیجے میں پادری کو دو گولیاں لگیں، پادری کو انتہائی نگہداشت کی وارڈ میں منتقل کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ ملزم کی گرفتاری کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز سے مدد حاصل کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ اس واقعے سے دو روز قبل ہی ایک تُونسی نوجوان نے نیس شہر میں ایک عورت کا سرقلم کردیا تھا اور دو افراد کو چاقو کے وار کرکے قتل کردیا تھا۔

(جاری ہے)

دہشتگرد حملے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ملی تھیں ۔ نیس شہر کے مئیر نے اسے دہشت گردی قرار دیا تھا۔مئیر کرسچن ایسٹرائے نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہاتھا کہ شہر کے معروف نوٹرے ڈیم چرچ میں دہشت گردی کا حملہ ہوا ہے۔پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔ چرچ میں ہوئے چاقو حملے سے متعلق ہر چیز اسے دہشتگرد حملہ ظاہر کرتی ہے، فرانسیسی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ شہر میں پولیس آپریشن جاری ہے۔

خیال رہے کہ فرانسیسی صدر کے گستاخانہ بیانات کے خلاف مسلم دنیا میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، تہران میں فرانسیسی سفارت خانے کے باہر سیکڑوں افراد نے دھرنا دیا، ڈھاکا میں ہزاروں افراد نے بڑا مظاہرہ کیا۔ واقعے کے بعد بعض فرانسیسی وزراء نے خبردار کیا ہے کہ اسلامی جنگجوؤں کے مزید حملوں کا خطرہ ہوسکتا ہے۔فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے عبادت گاہوں اور اسکولوں کے باہر مزید فوجی تعینات کا حکم دیا ہے۔