برطانیہ میں ایک مہینے کا لاک ڈاﺅن نافظ کرنے کا فیصلہ

ایک ملین کورونا مریضوں پر بورس جانسن کا بڑا قدم

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 1 نومبر 2020 05:18

برطانیہ میں ایک مہینے کا لاک ڈاﺅن نافظ کرنے کا فیصلہ
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 نومبر2020ء) برطانیہ میں دوسری بار لاک ڈاﺅن ہونے جا رہا ہے۔کورونا وائرس نے ایک مرتبہ پھر سر اٹھایا ہے جس پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ملک بھر میں لاک ڈاﺅن لگانے کا عندیہ دے دیا ہے۔یہ فیصلہ بورس جانسن نے اس وقت لیا جب ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ایک ملین نئے کورونا مریضوں کی رپورٹ سامنے آئی۔بورس جانسن کا کہنا تھا کہ اب کی بار ملک بھر میں ایک مہینے کے لیے لاک ڈاﺅن کیاجائے گا مگر لاک ڈاﺅن پر عملدرآمد سے قبل پارلیمنٹری ووٹ لیا جائے گا جو کہ اگلے ہفتے جمعرات کے دن لیا جائے گا۔

اس حوالے سے سوموار کے روز مزید تخمینہ بھی لگایا جائے گا تاہم لاک ڈاﺅن کے لیے حالات ناگزیر ہو چکے اور پارلیمنٹری ووٹ لینے کے بعد ملک میں لاک ڈاﺅن نافذ کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس لاک ڈاﺅن کے نتیجے میں ملک بھر میں پب،ریستوران اور غیر ضروری بزنس آفس جس طرح کہ ہیئر سیلون،بیوٹی پارلرا ور جم وغیرہ بند رہیں گے۔جبکہ اسکول یونیورسٹی اور کھیلوں کے میدان پہلے کی طرح کھلے رہیں گے۔

لوگوں کو پڑھائی کے لیے یا پھر انتہائی ناگزیر حالات میں گھر سے نکلنے کی اجازت ہو گی جیسا کہ ایسا دفتری کام جو وہ گھر بیٹھ کر نہیں کر سکتے،دکان سے کھانا لینے کے لیے،صحت سے متعلق کسی کام کے عوض یا پھر ایکسر سائز کرنے کے لیے۔اور ایک وقت میں گھر کا صرف ایک شخص باہر جائے گا۔اگرچہ گورنمنٹ نے ملک سے باہر غیر ضروری سفر کرنے کی ممانعت کی ہے مگر آپ بزنس ٹور یا پھر دفتری کام کے لیے جا سکیں گے۔تاہم بیرون ملک سے واپسی پر برطانوی قانون کے مطابق انہیں قرنطینہ کے دن لازمی گزارنا ہوں گے۔نیا لگنے والا لاک ڈاﺅن2دسمبر تک جاری رہے گا۔اور بورس جانسن کو امید ہے کہ اس دوران وہ کورونا وائرس پر مکمل قابو پا لیں گے۔