عمران خان نے لکھا کہ سوات آپریشن امریکی ڈالر بٹورنے کے لیے کیا گیا

امریکہ نے اسلام آبادمیں جو کچھ کیا اس نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 1 نومبر 2020 06:50

عمران خان نے لکھا کہ سوات آپریشن امریکی ڈالر بٹورنے کے لیے کیا گیا
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 نومبر2020ء) ایک مشہور شعر ہے،جانے کون قتل کر دے کافر کہہ کر،شہر کا شہر مسلماں ہوا پھرتا ہے۔۔۔۔اسی طرح ہر شخص خود کو محب وطن اور دوسرے کو غدار وطن ثابت کرنے کے لیے تلا ہوا ہے۔میڈیا ٹاک شوز سے لے کر گلی محلے کی گفتگو تک اداروں کی کردار سازی کے بعد سیاستدانوں کو غداری کے تمغے بغیر کسی ثبوت کے بانٹنے کی مہم عروج ر ہے۔

اگر ملکی سیاستدانوں اور ان کے کارکنوں کی صورت حال پر نظر دوڑائی جائے تو ایسے ہے جیسا دوسرے شخص کا منہ لال دیکھ کر اپنا منہ لال کر لیتے ہیں۔بھائی اگر ایک شخص نے غلطی کی تو کم سے کم آپ تو نہ کریں۔ایک ایاز صادق نے بیان کیا دیا اس کے اتنے بخیے ادھیڑے جا رہے ہیں کہ غلطی پر غلطی ہوتی جا رہی ہے۔اس معاملے کو دبانے کے لیے پیمرا کو نوٹس لینا چاہیے اور اس ایشو پر میڈیا میں بات کرنے پر پابندی عائد کر دی جانی چاہیے۔

(جاری ہے)

اگرچہ یہ آزادی اظہار رائے میں رکاوٹ ہے مگر کم سے کم اس آزادی کا گلا گھونٹنا ضروری ہے کہ جس کے تحت ملکی سلامتی پر کاری وار ہو رہے ہیں۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل کے اینکر سلیم صافی نے اپنے پروگرام میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے سوال کرتے ہوئے عمران خان کی کتاب میں اور میرا پاکستان سے اقتباس پڑھا کہ سوات آپریشن امریکی ڈالر بٹورنے کے لیے کیا گیا تھااور امریکہ نے اسلام آباد میں جو آپریشن کیا وہ ملک کے لیے نقصان دہ تھا۔

اس وقت ہماری آرمی کہاں تھی کیا ایجنسیوں کو پتا نہیں تھا کہ جہاں امریکی ہیلی کاپٹر بم برسا رہے ہیں وہ اسامہ بن لادن کا گھر ہے۔اس پر اعجاز شاہ نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے یہ کتاب نہیں پڑھی اس لیے مجھے نہیں اندازہ اس میں کیا لکھا ہوا ہے۔سلیم صافی نے سوال کیا کہ کیا اس وقت کے عمران خان اور آج کے ایاز صادق کا بیانیہ ایک نہیں ہے۔تو اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ بیانیہ ایک نہیں ہے بلکہ بڑا فرق ہے۔