عمران خان نے گلگت میں اے ٹی ایم مشین کے منہ کھول دیئے ہیں،الیکشن کمیشن کومعاملے کا فوری نوٹس لینا چاہئے،ڈاکٹرنفیسہ شاہ

اپوزیشن کونیب کے ذریعہ دبائو میں لانا اورگلگت بلتستان کے انتخابات کوہائی جیک کرنے کے لیے وزیراعظم سمیت وفاقی وزراء کی سرگرمیاں انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے، مرکزی سیکرٹری اطلاعات پیپلزپارٹی اپوزیشن کودبائو میں لانے کے لیے نیب کا استعمال کیا جارہا ہے،حکومت دھمکیوں پراترآئی ہے،اپوزیشن کودیوارسے لگانے کے لیے غداری کے الزامات لگائے جارہے ہیں،گلگت بلتستان الیکشن میں دھاندلی کی گئی تو اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے، پریس کانفرنس

اتوار 1 نومبر 2020 19:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 نومبر2020ء) پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ورکن قومی اسمبلی ڈاکٹرنفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کونیب کے ذریعہ دبائو میں لانا اورگلگت بلتستان کے انتخابات کوہائی جیک کرنے کے لیے وزیراعظم سمیت وفاقی وزراء کی سرگرمیاں انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے،عمران خان نے گلگت میں اے ٹی ایم مشین کے منہ کھول دیئے ہیں،الیکشن کمیشن کومعاملے کا فوری نوٹس لینا چاہئے،انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کا اگلا جلسہ پشاورمیں ہوگا،اپوزیشن کودبائو میں لانے کے لیے نیب کا استعمال کیا جارہا ہے،حکومت دھمکیوں پراترآئی ہے،اپوزیشن کودیوارسے لگانے کے لیے غداری کے الزامات لگائے جارہے ہیں،گلگت بلتستان الیکشن میں دھاندلی کی گئی تو اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیپلزپارٹی میڈیاسیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرایم این اے ڈاکٹرشاہدہ رحمانی،پیپلزپارٹی کراچی کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات آصف خان،شکیل چوہدری،سردارنزاکت ، اداکارایوب کھوسہ،طارق خٹک دیگربھی موجود تھے۔ڈاکٹرنفیسہ شاہ نے کہاکہ گلگت بلتستان میں الیکشن سے قبل وفاقی حکومت کی سرگرمیاں انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہیں،امین گنڈا پورایک وزیر ہونے کے باوجود گلگت میں کیوں موجود ہیں،وفاقی حکومت گلگت میں دھاندلی کی منصوبہ بندی کرچکی ہے،خان صاحب نے گلگت میں اے ٹی ایم مشین کے منہ کھول دیئے ہیں،اعلان کیا جارہا ہے کہ جو جتنے ووٹ دے گا اسے اتنے ترقیاتی منصوبے ملیں گے ،گلگت بلتستان میں نگران حکومت کے لوگوں سے وفاقی وزراء ملاقاتیں کررہے ہیں،تاج حیدر نے الیکشن کمیشن کو خط ارسال کیا ہے،الیکشن کمیشن اس پر ایکشن لے۔

انہوں نے کہاکہ نیب کواپوزیشن کوجھکانے اوردبا میں لانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے،اب حکومت دھمکیوں پراترآئی ہے نیب کے علاوہ غداری کا حربہ اختیارکیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ این ائی سی وی ڈی پر چھاپہ افسوس ناک عمل ہے نیب سیاسی کو سیاسی ٹول کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، این آئی سی وی ڈی جاکر نیب گردی کرنا یہ کیا میسج ہے وفاقی حکومت نے میڈیکل پروفیشن پر جو سرجیکل اسٹرائیک کی ہے قابل مذمت ہے،پی آئی اے پر بھی سرجیکل اسٹرائیک کی گئی ہے،پائلٹس کی مرعات میں 44 فیصد کمی کردی گئی ہے جب جہاز کے کیپٹن کو ڈی مورالائز کریں گے تو کیسے چلے گی کمپنی ۔

یہ عدالت کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے اوراخلاقیات کی حدوں کوپارکیا گیا ہے،نیب متنازع بن چکا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ لاہور میں نفرت آمیز پوسٹر بانٹے جا رہے ہیں جسکی مزمت کرتے ہیں ،آپ سلیکٹڈ ہیں حکمرانی آپ سے ہو نہیں رہی اس لئیے نیب آپ کے ہاس ہتھیار ہے،پی ڈی ایم عوام کی آواز ہے آپ اس سے گھبرا رہے ہیں ،اب آپ غداری کے فتوے دے رہے ہیں دھمکیوں پراترآئے ہیں۔

نفیسہ شاہ نے کہاکہ ایاز صادق کے بیان پر اگر انڈین میڈیا خبر چلا رہا ہے تو مودی جن کی تعریف کر رہا ہے ان کے خلاف کیا ہوگا ،حکمران این آر او اور کرپشن کی بات کر کے عوام کا پیٹ نہیں بھرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ ملک گرے لیسٹ میں ہے اور وفاق اس کو سیلیبریٹ کر رہا ہے،کہا جا رہا ہے کہ بلیک لیسٹ میں گیا تو اپوزیشن ذمہ دار ہوگی،حکومت نے ملک کواس سے بچانے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کا اگلا جلسہ پشاور میں ہوگا،حکمرانوں نے چھ ماہ سے پارلیمنٹ کو یرغمال بنا کرآرڈیننس پاس کرائے ہیں،ملکی مفاد میں اپوزیشن نے کئی قوانین کی منظوری میں ساتھ دیا مگریہ بتائیں اس سب کے باوجود آپ آج ڈھائی برس بعد بھی ادھر ہی کھڑے ہیں جہاں پہلے تھے مطلب گرے لسٹ میں ہیں۔