امریکی صدوراور ان کی ذہانت کا معیار

اوسط ذہانت کے لوگ دنیا کی سپرپاور کے زیادہ کامیاب حکمران ثابت ہوئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 3 نومبر 2020 14:29

امریکی صدوراور ان کی ذہانت کا معیار
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 نومبر ۔2020ء) امریکہ کی صرف4 ریاستوں کے دارالحکومت امریکی صدور کے ناموں پر ہیں جن میں ریاست مزوری کا دارالحکومت جیفرسن سٹی، ریاست نبراسکا میں لنکن، وسکانسن میں میڈیسن اور ریاست مسی سی پی میں جیکسن ہے‘اگر اپنے منصب پر قائم صدر اور نائب صدر دونوں ہی انتقال کر جائیں، تو صدارتی منصب ایوانِ نمائندگان کا اسپیکر سنبھال لے گا تاہم ابھی تک امریکی تاریخ میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا امریکی سیاست میں کسی بھی صدر کو سابق کہا یا لکھا نہیں جاتا اور نہ ہی سرکاری دستاویزات میں ان کے نام کے ساتھ سابق کا لفظ لگایا جاتا ہے اسی لیے آج بھی جب امریکا پہلے صدر جارج واشنگٹن کا ذکر آئے گا تو انہیں پریذیڈنٹ واشنگٹن ہی لکھا اور پکارا جائے گا.

رواں سال کے امریکی انتخابات میں دونوں جماعتوں کے امیدوار ایک دوسری کی ذہانت پر سوال اٹھاتے رہے ایک امریکی جریدے نے امریکی حکمرانوں کے آئی کیو لیول پر ایک رپورٹ مرتب کی ہے جس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنا آئی کیو 156 بتایا جاتا ہے، کچھ رپورٹوں کے مطابق ان کا آئی کیو 145 سے کم ہے. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بے وقوف اور ذہین صدور کا پتہ چلانے کے لئے ہمیں سب سے پہلے ان کے آئی کیو کو تلاش کرنا پڑا ہمیں یہ بھی معلوم ہوا کہ 30 کے قریب سابق صدور کا آئی کیو موجود ہے، اسی لئے ہم نے 30 سابق صدور کا جائزہ لینا ہی بہتر جانا.

آئی کیو لیول کے حوالے سے امریکہ بہت زیادہ ذہین لوگوں کا ملک نہیں ہے، اس سے زیادہ ذہین ممالک موجود ہیں قوم کے مجموعی آئی کیو کے اعتبارسے ہانگ کانگ اور سنگاپور سب سے آگے ہیں جن کا مجموعی آئی کیو 108 ہے‘تائیوان اور ساﺅتھ کوریا میں قوم کا مجموعی آئی کیو 106 ہے‘ جاپانی قوم کا آئی کیو 105، چینی قوم کا 104 اور سوئٹزر لینڈ اور نیدر لینڈز کا آئی کیو 102 ہے.

اسی طرح آئس لینڈ، فن لینڈ اور کینیڈا کا آئی کیو 101 ہے‘ بیلجئم، جرمنی، برطانیہ، آسٹریا اور نیوزی لینڈ کا 100، ناروے، سویڈن، لگزمبرگ، ڈنمارک، چیک اور آسٹریلیا کا آئی کیو 99 ہے‘فرانس، امریکہ اور ہنگری کا آئی کیو 98 ہے‘ اٹلی، لٹویا، سپین اور پولینڈ کا آئی کیو 97، روس کا 96، کروشیا، پرتگال اور یوکرائن کا 95، آئس لینڈ اور ویتنام کا 94، بیلا روس، ملائیشیا اور لیتھونیا کا 93، جارجیا اور نارتھ مقدونیہ کا 91، ارجنٹائن اور رومانیہ کا 90، ترکی ،تھائی لینڈ ،سربیا اور چلی کا 89، کمبوڈیا، میکسیکو کا 88، فلپائن اور بولیویا کا 85، کیوبا، البانیہ اور انڈونیشیا کا 84، مصر، میانمار، امارات اور برازیل کا آئی کیو 83 ہے‘ پاکستان الجیریا، شام، مراکش اور بوسنیا کا آئی کیو 82 اور انڈیا اور سعودی عرب کا آئی کیو 81ہے اس فہرست میں صومالیہ اور سوڈان سب سے نیچے ہیں.

آئی کیو 140ہو تو اسے ذہین مانا جاتا ہے اس سے نیچے والے افراد کسی بھی ملک کے صدر تو بن سکتے ہیں لیکن قوم کو بہتر راستہ نہیں دکھا سکتے جبکہ 115 کے حامل افراد کو ایوریج سمجھا جاتا ہے‘اکثر سابق امریکی صدور کا آئی کیو زیادہ نہیں تھا کم آئی کیو والے صدور کی ریکٹنگ بھی کم رہی ہے سابق امریکی صدر اولسس ایس گرانٹ کا آئی کیو 120 تھا، یعنی وہ اوسط درجے سے کچھ ہی اوپر تھے.

غلامی کے خاتمے میں وہ ابراہام لنکن کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے لیکن ابراہام لنکن کے جانشین اینڈریو جانسن کے ساتھ ان کی نہ بن سکی اینڈریو غلامی جاری رکھنے کے حق میں تھے جبکہ اولسس گرانٹ ابراہام لنکن کی طرح غلامی کا نام و نشان مٹا دینا چاہتے تھے وہ1868ءمیں صدر بنے انہیں جنگی ہیرو مانا جاتا ہے. ابراہام لنکن کے قتل کے بعد صدر بننے والے اینڈریو جانسن کاآئی کیو 125 تھا، کچھ مورخین انہیں تاریخ کا بدترین صدر قرار دیتے ہیںکیونکہ انہوں نے غلامی کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششیں بھی کی تھیں ایوان زیریں نے مواخذے کی قرارداد منظور کی لیکن وہ سینٹ میں صرف ایک ووٹ سے بچ نکلے سابق سوویٹ یونین سے الاسکا کی خریداری ان ہی کا کارنامہ ہے.

ایک اور کم آئی کیو والے سابق صدر ولیم ہاورڈ ٹیفٹ بھی تھے وہ1908ءمیں صدر منتخب ہوئے تھے بعد ازاں انہوں نے چیف جسٹس کا عہدہ بھی سنبھال لیا تھاان دو عہدوں پر فائز رہنے والے وہ واحد صدر تھے 30ویں صدر کیلون کولیج (127)نے بطور گورنر میسا چوسسٹس بوسٹن میں پولیس کی ہڑتال ناکام بناکر شہرت حاصل کر لی تھی لیکن ان کا پورا دور سیکنڈلز کی زد میں رہا.

33 ویں امریکی صدر ہیری ٹرومین کا آئی کیو 128 تھا ہیرو شیما اور ناگا ساکی پر ایٹمی حملے ان کی پہچان ہیں وہ کورین وار میں بھی اقوام متحدہ کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے مغربی یورپ کی تعمیر نو کے لئے 12ارب ڈالر کامارشل پلان جاری کرنے کی وجہ سے وہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے. 12ویں صد ر ایکرے ٹیلرکا آئی کیو 129 تھا،پیٹ کی مرض نے انہیں اقتدار کا دورانیہ پورا کرنے کی مہلت نہ دی اوروہ16مہینے حکومت کرنے کے بعد جولائی 1850ءمیں دنیا سے رخصت ہو گئے جیمز بکانن129 آئی کیو کے ساتھ امریکہ کے کمزور صدور میں شامل ہیں ان کا عرصہ اقتدار 1857ءسے 1861ءتک ہے وہ امریکہ کے واحد غیر شادی شدہ صدر ہیں ان کے اقدامات کی وجہ سے ہی امریکہ میں خانہ جنگی پھوٹ پڑی تھی.

امریکہ کے 40ویں صد رونالڈ ریگن کا آئی کیو 130 ہے انہوں نے ”وار آن ڈرگ“ سے بھی شہرت پائی 130آئی کیو کے حامل ولیم میکنلے 25 ویں صدر تھے خانہ جنگی انہیں ورثے میں ملی امریکہ۔

(جاری ہے)

سپین جنگ کے دوران بھی انہوں نے ہی اپنے ملک کی قیادت کی رچرڈ نکسن 132 آئی کیو کے ساتھ حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئے تھے ویتنام میں قیام امن ان کا ہی کارنامہ ہے 1972 ءمیں وہ بھاری اکثریت سے منتخب ہو گئے لیکن واٹر گیٹ سکنڈل ان کی ” یاد گار“ ہے جس میں ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آغاز کیا گیا 9 اگست 1974ءکوانہیں صدارت سے مستعفی ہونا پڑا.

صدر ڈی آئزن ہاورکا آئی کیو 132تھاان کا شمار چین مخالف صدور میں کیا جاتا ہے، اسی لئے ان کے دور میں امریکہ پاکستان تعلقات نچلی ترین سطح پر آ گئے تھے انہوں نے 1953ءمیں چین پر حملہ کرنے کی دھمکی بھی دے ڈالی تھی انہوں نے 1955 ءمیں تائیوان کا دفاع کرنے سے متعلق بل بھی منظور کر لیا تھا . جارج ڈبلیو بش43ویں صدر کا آئی کیو139تھا دہشت گردی کے خلاف جنگ ان کی شناخت بنی2001ءمیں افغانستان پر دھاوا بولنے کے بعد انہوں نے2003ءمیں عراق پر جنگ مسلط کر دی یہ سب کوششیں انہیں2008ءکے بدترین مالی بحران سے نہ بچا سکیں 38 ویں صدر جیرالڈ فورڈکا آئی کیو 140تھا وہ گریٹ ڈپریشن کی صورت میں ورثے میں ملنے والے بدترین مالی بحران پر قابو پانے میں کامیاب رہے سابق صدر نکسن کو واٹر گیٹ سکینڈل میں استثنیٰ دینے پر وہ بھی مخالفین کی تنقید کا نشانہ بنے.

امریکہ کے بانی جارج واشنگٹن کا آئی کیو140تھا لیکن وہ ملک آزاد کرانے میں کامیاب رہے انہوں نے ہی ملک کو بحران سے نکالا اور ایک راہ پر ڈالاانہیں ”فادر آف ہز کنٹری “کہا جاتا ہے لڈن بی جانسن کا آئی کیو 140 تھا جو جان ایف کینڈی کے قتل کے بعد صدر بنے تھے وہ غربت کے خلاف جنگ کر کے لاکھوں افراد کو غربت سے نکالنے میں کامیاب رہے. 16ویں صدرابراہام لنکن کا آئی کیو بھی 140تھا امریکہ میں تبدیلی لانے میں کامیاب رہے، 13ویں ترمیم کے ذریعے غلامی کے خاتمے کا سہرا ان کے سر ہے یہی وجہ ہے انتہا پسندوں نے ان کی 1865ءمیں جان لے لی 41ویں صدر جارج ایچ ڈبلیوبش (بش سینئر) کا آئی کیو 143 ‘ 26ویں صدرتھیوڈور روز ویلٹ کا آئی کیو 143 تھاانہوں نے نئی خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھی اور پاناما کینال کی تعمیر شروع کرائی.

دومختلف ادوار میں منتخب ہونے والے واحد امریکی صدر کلیو لینڈ کا آئی کیو 144 تھا انہوں نے سیاست کو بدعنوانی سے پاک کرنے کی کوششوں سے شہرت پائی 44ویں صدرباراک اوباما کا آئی کیو155 تھا جونوبل انعام حاصل کرنے میں کامیاب رہے افغانستان میں فوج بڑھانے کے علاوہ انہوں نے لیبیا کا بھی فوجی حل تلاش کرنے کی کوشش کی. جمی کارٹرکا آئی کیو 156 تھا وہ 1977ءسے 1981ءتک صدر رہے، افغانستان میں روسی فوج ان کے دور میں ہی داخل ہوئی اور انہی کے دور میں پاکستان نے امریکی مدد سے افغانستان سے سوویت فوجوں کو نہ صرف نکال باہر کیا بلکہ سوویت یونین کئی ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا بل کلنٹن امریکہ کے ذہن صدور میں شامل ہیں‘مونیکا لیونسکی کیس ان کے دور کا ایک اہم سیکنڈل ہے ،سینٹ میں مطلوبہ حمایت نہ ملنے کی وجہ سے ان کے خلاف مواخذے کی تحریک ناکام ہو گئی تھی.

35ویں صدر فٹز جیرالڈ کینیڈی کا آئی کیو 160 تھا وہ 1961ءمیں قتل کر دیئے گئے تھے اسی طرح تھامس جیفرسن کا آئی کیو 160 تھا جو امریکہ کے تیسرے صدر تھے‘سات زبانوں پر عبور رکھنے والے جان کوئینسی ایڈمزکا آئی کیو175تھا مورخین انہیں 1812ءمیں دوران جنگ قیام امن کیلئے بہترین مذاکرات کرنے کا کریڈٹ دیتے ہیں.