پی ڈی ایم کے اجلاس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کے بیانیئے پر گرما گرم بحث

پیپلزپارٹی کا وہی بیانیہ ہے جو پی ڈی ایم کا بیانیہ ہے، ہم اسی فیصلے کے پابند ہیں جو پی ڈی ایم کے پلیٹ فورم پر کیا جائے گا، شریک چیئرمین پیپلزپارٹی اور سابق صدرآصف زرداری کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 8 نومبر 2020 18:52

پی ڈی ایم کے اجلاس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کے بیانیئے پر گرما گرم ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 نومبر2020ء) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اجلاس میں قائد ن لیگ سابق وزیر اعظم نوازشریف کے بیانیئے پر گرما گرم بحث کی گئی، سابق صدرآصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا وہی بیانیہ ہے جو پی ڈی ایم کا بیانیہ ہے، ہم اسی فیصلے کے پابند ہیں جو پی ڈی ایم کے پلیٹ فورم پر کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کا اجلاس ہوا، جس میں حکومت مخالف تحریک کیلئے آئندہ کے جلسوں اور احتجاجی پروگرام پر گفتگو کی گئی۔

اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیانیئے پر بھی گرماگرم بحث ہوئی۔پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کیا اور کہا کہ پیپلزپارٹی کا وہی بیانیہ ہے جو پی ڈی ایم کا بیانیہ ہے، پیپلزپارٹی کا وہی فیصلہ ہوگا جو پی ڈی ایم کے پلیٹ فورم پر کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جس پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں اپنی جماعتوں کے بیانیہ سے بالاتر ہوکر مشترکہ مئوقف اختیار کرنا ہوگا۔

راجا پرویز اشرف نے کہا کہ اے پی سی میں طے ہوا تھا کہ جلسوں میں صرف اسٹیبلشمنٹ کا نام لیا جائے گا، جبکہ کسی فرد یا محکمے کا نام نہیں لیا جائے گا۔ اے پی سی کا اعلامیہ پی ڈی ایم کا چارٹرہے۔اس وقت بھی کسی کا نام لینے یا نہ لینے پر اتفاق نہیں ہوا تھا۔پیپلزپارٹی آج بھی اسٹیبلشمنٹ کا نام لے رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پاس نوازشریف کا بیانیہ قبول نہ کرنے کے سوا کیا چارہ ہے؟ جس پر راجا پرویز اشرف نے کہا کہ اگر کسی فرد کا نام لینا ہے تو پھر ایک نیا اجلاس بلاکر چیزیں طے کرنا ہوں گی۔

آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ پہلے اے پی سی اعلامیہ میں جوباتیں ہوئیں ، اس پر متفق ہیں۔آج اجلاس میں متفقہ لائحہ عمل بنایا جارہا ہے۔ اسی طرح پی ڈی ایم کے مرکزی رہنماؤں کا اجلاس ابھی بھی جاری ہے، اجلاس میں استعفے دینے کے آپشن سمیت جنوری میں لانگ مارچ کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے جلسوں کا شیڈول پر اتفاق کیا کہ اپوزیشن جماعتیں 22 نومبر کو پشاور، 30 نومبر کو ملتا ن اور 13دسمبر کو لاہور میں عوامی جلسہ منعقد کریں گی۔