دہشتگردی کو کسی مذہب یا ملک سے جوڑنا صحیح نہیں ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اثرو رسوخ میں اضافہ ہو رہا ہے

شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کا ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 10 نومبر 2020 15:49

دہشتگردی کو کسی مذہب یا ملک سے جوڑنا صحیح نہیں ہے، شنگھائی تعاون تنظیم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 نومبر2020 ء) : وزیراعظم عمران خان نے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا میں کرونا 5 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ کرونا سے دنیا کی معیشت بُری طرح متاثر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان کرونا وائرس کے خلاف چین کے اقدامات کو سراہتا ہے۔ کرونا بحران میں چین کی جانب سے امداد کو بھی سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان اور چین کرونا ویکسین کے ٹرائل پر بھی کام کر رہے ہیں۔ مکمل لاک ڈاوَن ترقی پذیراور ترقی یافتہ ممالک کے لیے نقصان دہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کورونا بحران میں عالمی مالیاتی اداروں اور جی 20 کو غریب ممالک کی مدد کرنی چاہئیے۔

کرونا وائرس کے باعث پوری دنیا کی معیشت سست روی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے دو دہائیوں میں بے پناہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ افغانستان کو مفاہمتی عمل سے بھرپور فائدہ اُٹھانا ہو گا۔ افغان مہاجرین کی باعزت واپسی انٹرا افغان مذاکرات کا اہم جُزو ہے۔

افغان امن عمل میں رکاوٹ ڈالنے والوں پر نظر رکھنا ہو گی ی جبکہ ایرانی جوہری معاہدے پر ایس سی او حکمت عملی مرتب کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کی جانب سے ڈیجیٹل گلوبل ڈیٹا سکیورٹی اقدام کو سراہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسی ملک یا مذہب کو دہشتگردی سے جوڑنا صحیح نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کو عالمی حل طلب مسائل میں سنجیدہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

دنیا کو بین المذاہب ہم آہنگی کی بے حد ضرورت ہے۔ ممالک میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے پُر امن طریقہ اپنانا ہو گا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف قربانیاں پیش کی ہیں۔ پاکستان ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف کھڑا رہا ہے۔ بعض ممالک سیاسی فائدے کے لیے دہشتگردی کا الزام لگاتے ہیں۔ مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور شنگھائی تعاون تنظیم مذہبی آزادی اور اظہار آزادی کو یقینی بنائے۔

انہوں نے اپنی حکومت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت غریب کو ریلیف دینے کے لیے پُر عزم ہے۔ پاکستان نے سمارٹ لاک ڈاؤن کے ذریعے عوام کو بھوک سے بچایا۔ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اہم اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کررہاہے ، پاکستان اگلے3 سال میں 10ارب درخت لگائے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کےخلاف جنگ ہماری حکومت کا مقصد ہے اور روز دیا کہ ایس سی او غریب ممالک سے غیرقانونی رقم منتقلی کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔ خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان کا 20 واں اجلاس آج 10 نومبر کو منعقد ہو رہا ہے۔ اجلاس کی صدارت روسی صدر ولادی میر پیوٹن کر رہے ہیں۔ جبکہ چینی صدر شی چنگ پن اور بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی بھی اس اجلاس کا حصہ ہیں۔