ریاست جموںکشمیر کی جبری تقسیم کسی صورت میں قبول نہیں‘قائدین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ

تقسیم ریاست کی ہونے والی سازشوں کے خلاف آخری حد تک جائیں گے،تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے

جمعرات 12 نومبر 2020 14:25

سدھنوتی/گجن ہمروتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2020ء) ریاست جموںکشمیر کی جبری تقسیم کسی صورت میں قبول نہیں،تحریک آزاد ی کے ساتھ کسی کو نہ کمپرومائز کرنے دیں گے نہ کمپرومائز کریں گے، تقسیم ریاست کی ہونے والی سازشوں کے خلاف آخری حد تک جائیں گے،تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،بابائے قوم مقبول بٹ شہید کا جسدخاکی آج بھی ہندوستان کی جیل میںمقیدہے،چئیرمین جموںکشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک کو تہاڑ جیل کے اسی سیل میں رکھا گیا ہے جہاں مقبول بٹ شہید کو رکھا گیا،ریاست جموںکشمیر ناقابل تقسیم وحدت ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت تقسیم نہیں کرسکتی،ریاستی کی اپنی تاریخ ہے جو کشمیری قوم کے پاس ہے،جب بھی ریاست پر قبضہ کیا گیاقابضین کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا،ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی قائدین سلیم ہارون،رفیق احمد ڈار،ساجد صدیقی نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ گجن کے زیر اہتمام منعقدہ’’اپنے وطن پہ اپنا راج‘‘ جلسہ سے دوران خطاب کیا،قبل ازیں ریاست جموںکشمیر کی آرپارجبری تقسیم کے خلاف ریلی نکالی گئی جوگجن بازار کا چکر لگانے کے بعد ایک بڑے جلسہ عام کی شکل اختیار کرگئی،جلسہ عام کے مہمان خصوصی وائس چئیرمین جموںکشمیر لبریشن فرنٹ سلیم ہارون تھے،جلسہ کی صدارت سینئر رہنماء جے کے ایل ایف سردار سوار سدوزئی نے کی،جلسہ عام سے مہمان خصوصی کے علاوہ رفیق احمد ڈار،ساجد صدیقی، منظور چشتی ،سردار انور ،شکیل چوہدری،ملک عبدالرحیم ،سردار اعظم ضیاء،اشفاق مرشد،وسیم بن معروف کشمیری، کاشف حمید کشمیری اور دیگر نے بھی خطاب کیا،جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا جموں کشمیر کے مظلوم عوام ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں،ریاست کی بنیادی اکائیوں کو اکٹھا کرنے کے بجائے تقسیم کیا جارہا ہے،جس کی کسی صورت میں اجازت نہیں دیں،گلگت بلتستان ریاست جموں کشمیر کا آئینی و قانونی حصہ ہے،جسے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کا پانچواں صوبہ بنانے کا اعلان ہوا اسی روزجموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی جانب سے بلائی گئی حالیہ اے پی سی میں تمام سیاسی جماعتوں نے یکسر مسترد کردیا،جموں کشمیر لبریشن فرنٹ گلگت بلتستان ہو یا سو کالڈ آزاد جموں کشمیر یا بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر یا ریاست کی کوئی بھی اکائی ریاست سے جدا کردینے کا تصور بھی نہیں کرسکتی،جموںکشمیر لبریشن فرنٹ کے چئیرمین یاسین ملک بھارتی جیل کی اس سیل میں قیدوبند کی صعوبتیں کررہے ہیں،جہاں مقبول بٹ شہید کو رکھا گیا،ریاست جموں کشمیر کے بھارتی زیر قبضہ حصہ میں پیلٹ ،بلٹ اور مارٹر سے کشمیری شہریوں کا قتل عام کیا جارہا ہے،دس سال سے 30سال کی معصوم کشمیری بچیوں کو نابینا کردیا گیا،ان کے والدین ان کو ان کی دیکھ بھال مجبور کردیا گیا،بعینہ کشمیری نوجوانوں کو معذور کیا جارا ہے،بھارتی جبر کی اندوہ ناک صورت حال ہے کہ 460روز سے فوجی محاصرے نے ریاست ی عوام کی زندگیاں اجیرن کررکھی ہیں،جموں کشمیر کی صورت حال پر لبریشن فرنٹ سیاسی،سفارتی محاذ پر پرامن جدوجہد کے لیے ہمہ تن کوشاں ہے،جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،ہم شہداء کے لہو کا کا کسی صورت میں سودا نہیں ہونے دیں گے،مقررین نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان ہوش کے ناخن لیں گلگت بلتستان تاریخی حیثیت مسخ کرکے ہندوستان کی5اگست 2019 کے غیر قانونی اقدامات کی توثیق سے گریز کریں، گلگت بلتستان میں ریاست باشندہ سرٹیفکیٹ بحال کرکے بطور ریاستی شہری گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق باہم پہنچائے جائیں،آزاد جموں کشمیر اورگلگت بلتستان کا مشترکہ انتظامی یونٹ تشکیل دے بیس کیمپ کی اصل صورت کو بحال کیا جائے،گلگت بلتستان کی حیثیت مسخ کرکے اسے پاکستان میں بطور صوبہ شامل کرنے حل کرنے کے بجائے مزید بڑھیں گے ،ہم ریاست کے حصے بخرے کرنے کی کسی صورت میں اجازت نہیں دیں-