کارپوریٹ قرض گیروں کے قلمزد / معاف کیے گئے قرضوں کی ای سی آئی بی کو رپورٹنگ

جمعرات 12 نومبر 2020 22:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2020ء) بینک دولت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ کارپوریٹ قرض گیروں کے قلمزد / معاف کیے گئے قرضوں کا ایس بی پی کے الیکٹرانک کریڈٹ بیورو (ای سی آئی بی)میں زیر غور رہنے کا عرصہ15 سال سے کم کر کے 10 سال کر دیا جائے۔ ای سی آئی بی میں بینکوں کے قرض گیروں کے گذشتہ لین دین کی معلومات کا ریکارڈرکھا جاتا ہے، اور بینک اور مالی ادارے ان معلومات کو قرض گیروں کی ساکھ کا جائزہ لینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

ایک عام تاثر یہ رہا ہے کہ منفی ریکارڈ / معاف کیے گئے قرضے کو طویل عرصے تک زیرِ غور رکھنا قرض گیروں کو اپنے نئے آغاز سے محروم کرتا ہے اور اس طرح وہ (قرضہ قلم زد / معاف کیے جانے کے بعد) قرضے تک رسائی سے طویل عرصے کے لیے دور ہو جاتے ہیں خواہ قرض گیر کی موجودہ مالی کارکردگی کچھ بھی ہو اور اس کی دیگر معلومات سازگار ہوں۔

(جاری ہے)

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ بہت سی کاروباری انجمنوں اور چیمبرز کے ارکان بھی اکثر ایسے خدشات اٹھاتے رہے ہیں۔

ان کا خیال تھا کہ ایک بار قرضہ قلم زد/ معاف کیے جانے کو ای سی آئی بی میں 15 سال تک زیرِ غور رکھنا ایک طویل عرصہ ہے خصوصا اس وقت جب کوئی کاروبار دوبارہ منافع بخش ہو جائے یا وہ بینک کے ساتھ اپنے لین دین کا تصفیہ کر چکا ہو۔ یہ رکاوٹ کاروباری اداروں کے لیے نئے قرضے کے حصول میں طویل عرصے تک مشکلات کا سبب بنتی ہے۔زیرِ غور رکھنے کی مدت کم کر کے 10 سال کرنے سے ہمارا سسٹم بین الاقوامی روایات سے ہم آہنگ ہو جائے گا اور یہ کاروبار کو سازگار ماحول فراہم کرے گاجس سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا اور اسکے ساتھ ساتھ ملک کو کاروبار کرنے میں آسانی کے سروے میں بھی بہتر درجہ ملنے میں مدد ملے گی، یہ سروے عالمی بینک وقتا فوقتا کراتا ہے۔

کریڈٹ انفارمیشن بیورو / کریڈٹ رجسٹری (ای سی آئی بی) دنیا بھر میں استعمال ہونے والے نگراں طریقوں میں سے ایک ہے جس کا مقصد نگراں اداروں کو فاصلاتی نگرانی اور برمقام جائزے میں مدد دینا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی کریڈٹ رجسٹری یعنی ای سی آئی بی 1992 میں قائم کی تھی جس کا مقصد محتاط نگرانی کے اپنے کردار کو مکمل کرنا اور اپنے زیرِ ضابطہ آنے والے مالی اداروں کی رسک مانیٹرنگ کا تجزیہ کرنا تھا۔

تب سے اسٹیٹ بینک کے ای سی آئی بی نے ارتقا حاصل کیا ہے اور وہ ایک سادہ نظام سے ایک جدید برقی آن لائن کریڈٹ رپورٹنگ سسٹم میں ڈھل چکا ہے جس کے سسٹم اور ٹیکنالوجی میں مسلسل بہتری لائی جاتی رہی ہے۔ موجودہ ای سی آئی بی سسٹم نہ صرف قرضے کے اجرا میں مدد کر رہاہے بلکہ مالی اداروں کو بھی اس قابل بنا رہا ہے کہ وہ قرضے دینے کے روایتی داخلی طرزِ فکر سے نجات پا کر قرضہ جاری کرنے کا زیادہ مثر طریقہ کار اپنائیں۔