پاکستان دشمن قوتیں پاکستان میں شام ، عراق ، یمن ، لیبیا جیسا کھیل کھیلنا چاہتی ہیں ‘ طاہر اشرفی

افواج پاکستان اور ملک کے سلامتی کے اداروں کو بدنام کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں ‘ معاون خصوصی

جمعہ 13 نومبر 2020 17:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 نومبر2020ء) پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے افواج پاکستان اور ملک کے سلامتی کے اداروں کو بدنام کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں ، پاکستان دشمن قوتیں پاکستان میں شام ، عراق ، یمن ، لیبیا جیسا کھیل کھیلنا چاہتی ہیں ، افواج پاکستان اور ملک کے سلامتی کے اداروں کے سربراہوں کو نشانہ بنانے کا واحد مقصد پاک فوج اور عوام کے درمیان تقسیم پیدا کرناہے جسے پاک فوج اور عوام مسترد کر چکی ہیں ۔

یہ بات چیئرمین پاکستان علما کونسل اور معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے لاہور میں مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اور فوج نے مل کر دہشت گردی اور انتہا پسندی کو شکست دی ہے ۔

(جاری ہے)

بعض سیاسی رہنما اقتدار کے حصول کیلئے ایک شام پاک فوج کو نشانہ بناتے ہیں اور اگلی صبح پاک فوج سے اقتدار کی بھیک مانگتے ہیں ۔

لندن بیانیہ کا واحد مقصد پاک فوج کو کمزور کرنا اور اقتدار کا حصول ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا نام لے کر فوج سے حکومت کا ہٹانے کا مطالبہ کرنے والوں کا اصل بیانیہ قوم نے دیکھ لیا ہے ، بعض سیاسی رہنمائوں کے نزدیک جمہوریت صرف ان کا اقتدار ہے اور ووٹ کی عزت کی بات کرنے والے آج فوج سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ عمران خان کی حکومت کو ہٹا دیں اگر فوج اور ملک کے سلامتی کے ادارے غیر جمہوری عمل کر کے اقتدار لندن بیانیہ والوں کے حوالے کر دیں تو وہ بہت اچھے ہوں گے اور اگر وہ جمہوری اصولوں اور آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کریں تو جمہوریت اور آئین کا نام لینے والوں کو یہ قبول نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام جانتی ہے کہ لندن بیانیہ کے مقاصد کیا ہیں اور لندن بیانیہ والوں کو خود ان کی جماعت کی حمایت حاصل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم افواج پاکستان اور ملک کے سلامتی کے اداروں کے پیچھے کھڑی ہے اور لندن بیانیہ کو مسترد کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام الناس نے عمران خان کو ووٹ دئیے ہیں ، عمران خان کی حکومت کوہٹانے کا مطالبہ کرنے والے بتائیں کہ افواج پاکستان کو سیاست میں ملوث کرنا کون سی آئین کی بالا دستی ہے۔