’’اگلے سال دنیا بھر میں بدترین قحط ہوسکتا ہے،‘‘ ورلڈ فوڈ پروگرام

غذائی قلت کے شکار افراد کی تعداد میں ہر سال ایک کروڑ کا اضافہ ہورہا ہے، رپورٹ

منگل 17 نومبر 2020 20:03

’’اگلے سال دنیا بھر میں بدترین قحط ہوسکتا ہے،‘‘ ورلڈ فوڈ پروگرام
روم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 نومبر2020ء) اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے ’’ورلڈ فوڈ پروگرام‘‘ کے سربراہ ڈیوڈ بیزلی نے خبردار کیا ہے کہ اگر 15 ارب ڈالر فراہم نہ کیے گئے تو 2021 میں ساری دنیا، بالخصوص غریب اور ترقی یافتہ ممالک میں بدترین قحط پھیل سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ایک انٹرویومیں بیزلی نے کہا کہ اس رقم میں سے 5 ارب ڈالر قحط سالی سے مقابلہ کرنے کیلئے جبکہ مزید 10 ارب ڈالر ان بچوں کیلئے درکار ہیں جو غذائی قلت کا شکار ہیں،اگر یہ رقم نہ ملی تو ’’2021 میں ساری دنیا کو ایسے بھیانک اور ہلاکت خیز قحط کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے بارے میں ہم نے صرف کہانیوں میں ہی پڑھا اور سنا ہے،‘‘ ۔

بیزلی کا کہنا تھا کہ ماضی میں عالمی رہنماؤں کی جانب سے فراخدلانہ مالی امداد کے باعث ان کا ادارہ (ورلڈ فوڈ پروگرام) مختلف ممالک میں غذائی قلت اور قحط کے خلاف جنگ میں کامیاب رہا ہے لیکن خدشہ ہے کہ آئندہ سال کیلئے مطلوبہ رقم دستیاب نہ ہوسکی؛ جس کی ایک وجہ کووِڈ 19 کی حالیہ عالمی وبا بھی ہوگی البتہ اس کمی میں دیگر عوامل بھی اپنا کردار ادا کریں گے۔

متعلقہ عنوان :