ْامریکی صدر نے مشیروں سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی بات کی، امریکی اخبار کا انکشاف
دفتر میں آخری ہفتوں کے دوران اس طرح کا اقدام ایک بڑا تنازع کا باعث بن سکتا ہے، مشیروں کا انتباہ ٹرمپ، عراق میں ملیشیا جیسے ایرانی اتحادیوں اور اثاثوں پر حملہ کرنے کے منصوبوں کے بارے میں سوچ رہے تھے، عہدیداروں کی گفتگو
بدھ 18 نومبر 2020 12:34
(جاری ہے)
اخبار نے عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قومی سلامتی کے سینیئر مشیروں سے پوچھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے کون سے آپشن ہیں اور ان کا کیا جواب دیا جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حملے کا امکان ایران کے افزودگی پروگرام کے مرکز 'نتنز' پر تھا جس کے بارے میں تہران کا کہنا ہے کہ یہ صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے کہا تھا کہ ایران کے پاس 2 ہزار 442 کلو گرام کم افزودہ یورینیم کا ذخیرہ ہے جو 25 اگست تک 2 ہزار 105 کلو گرام تھا،ایران نے 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کی بنیاد پر تہران صرف 202.8 کلوگرام یورینیم ذخیرہ کرنے کا حق رکھتا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکی نائب صدر مائیک پینس، سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو، قائم مقام دفاعی سیکریٹری کرسٹوفر ملر اور جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک میلے سینیئر مشیروں میں شامل تھے،اخبار کے مطابق مذکورہ افراد نے امریکی صدر کو حملے سے دستبردار ہونے پر آمادہ کیا۔نیویارک ٹائمز نے اجلاس کے بارے میں واقفیت رکھنے والے انتظامیہ کے اہلکاروں کے حوالے سے بتایا کہ مائیک پومپیو اور کرسٹوفر ملی نے امریکی صدر کو تہران پر حملے کے نتیجے میں خطے میں بڑی جنگ کے خطرات سے آگاہ کیا اور حکام یہ سوچتے ہوئے اجلاس سے روانہ ہوگئے کہ ایرانی سرزمین پر میزائل حملے کے امکان کے بارے میں اب کوئی سوال نہیں کرے گا تاہم عہدیداروں نے اخبار کو بتایا کہ ٹرمپ، عراق میں ملیشیا جیسے ایرانی اتحادیوں اور اثاثوں پر حملہ کرنے کے منصوبوں کے بارے میں سوچ رہے تھے۔خیال رہے کہ 8 مئی 2018 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے اس کے ساتھ چین، روس، برطانیہ، جرمنی سمیت عالمی طاقتوں کے ہمراہ سابق صدر براک اوباما کی جانب سے کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا جس کے بعد معاہدے پر عمل درآمد پر دراڑ آئی تھی کیونکہ ایران پر دوبارہ معاشی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ایران نے جواب میں جوہری سرگرمیوں کی شرائط کو توڑا تھا اور پروگرام میں تیزی لانے کا اعلان کرتے ہوئے یورینیم ذخیرہ کرنے کی حد بھی عبور کرلی تھی۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
میلان میں رات 12 بجے کے بعد آئس کریم پر پابندی کا فیصلہ
-
ایران سے تجارت کے خواہشمند پابندیوں سے خبردار رہیں، امریکا
-
سیاسی پناہ گزینوں کو جلد روانڈا منتقل کیا جائے گا، برطانوی وزیراعظم
-
سینیٹ سے منظوری ملتے ہی یوکرین کو امداد فراہم کردیں گے، بائیڈن
-
تائیوان میں 6.3 شدت کا زلزلہ،عمارتیں لرز گئیں
-
سعودی عرب میں بارشوں کے نئے سلسلے کے آغاز کا امکان
-
مودی نے مسلم دشمنی کی حد پار کردی، بھارتی مسلمانوں کو گٴْھس بیٹھیے قرار دیدیا
-
امریکا کا اسرائیلی فوجی یونٹ پرپابندی کا فیصلہ
-
مودی دور میں کرپشن اورغیر مساوی تقسیم میں سنگین حد تک اضافہ ہوا ،دی گارڈین
-
شہد کی مکھیاں زیرآب 7 دن تک زندہ رہ سکتی ہیں، تحقیق میں حیرت انگیزانکشاف
-
یوکے اسلامک مشن ساؤتھ زون کے زیر اہتمام عید ملن پارٹی کا اہتمام کیا گیا،
-
دعوت اسلامی فرانس کے زیر اہتمام عید ملن تقریب ، سفیر پاکستان عاصم افتخار مہمان خصوصی تھے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.