شیخ الجامعہ سندھ جامشورو کی زیر صدارت ملحقہ سرکاری و نجی کالجز کے پرنسپل صاحبان کا اہم اجلاس

کالجز میں ہونے والے بی اے، بی ایس سی، ایم اے پروگرامز کے خاتمے اور اے ڈی ای شروع کرنے کے حوالے سے غور

بدھ 18 نومبر 2020 23:32

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2020ء) شیخ الجامعہ سندھ جامشورو پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو کی زیر صدارت جامعہ سندھ سے ملحقہ سرکاری و نجی کالجز کے پرنسپل صاحبان کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں کالجز میں ہونے والے بی اے، بی ایس سی، ایم اے پروگرامز کے خاتمے اور ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام (اے ڈی ای) شروع کرنے کے حوالے سے ایچ سی سی کے فیصلے پر غور کیا گیا، شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا کہ ایچ سی سی سے ہونے والے دو اجلاسوں میں انہوں نے کورونا کے باعث کالجز میں سالانہ بی اے، بی ایس سی و ایم اے کے پروگرامز کو دو سال کے لئے ختم نہ کرنے کی تجویز دی ہے، جامعہ سندھ کے سید غلام مصطفی شاہ ایڈمنسٹریٹیو بلڈنگ (اے سی ٹو) میں وی سی سیکریٹریٹ میں واقع سینیٹ ہال میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو کی زیر صدرت منعقد کئے گئے، اجلاس میں جامعہ کے ڈائریکٹر کالجز احسان شاہ راشدی، ناظم امتحانات (سیمسٹر) محمد معشوق صدیقی، ناظم امتحانات (سالانہ) غلام مرتضیٰ سیال اور 40 سے زائد کالجز کے پرنسپلز نے شرکت کی، وائس چانسلر نے اجلاس کے شرکاء کو بی اے، بی ایس سی اور ایم اے کے پروگرامز ختم کرنے کے حوالے سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے فیصلے سے آگاہ کیا اور کہا کہ ورلڈ بینک کی طرف سے ہیک اسلام آباد کو قرضہ دینے کے دوران یہ شرط رکھی گئی تھی کہ کالجز میں جاری سالانہ پرائیویٹ ڈگری پروگرامز کو ختم کیا جائے اور وہاں سیمسٹر سسٹم نافذ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ بی اے اور بی ایس سی کی بجائے اے ڈی ای پروگرام چلانے کا کہا گیا ہے اور اگر دو سالہ اے ڈی ای مکمل کرنے والے طلباء مزید پڑھنا چاہیں گے تو وہ پھر دو سال اور پڑھیں گے جس کے بعد انہیں بی ایس کی ڈگری ملے گی جس طرح جامعہ سے ملتی ہے، انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کے ساتھ اجلاس کے دوران انہوں نے متعلقہ حکام کو کورونا کی وجہ سے دو سال کیلئے مذکورہ اے ڈی ای پروگرام کا فیصلہ واپس لینے کا کہا ہے اور ان کی اس تجویز کی مختلف وائس چانسلرز نے حمایت بھی کی، انہوں نے کہا کہ اس سے طلباء کا دائرہ ہوگا، وی سی نے کہا کہ جلد سندھ حکومت کے متعلقہ افسران سے ملاقات کرکے انہیں اس حوالے سے بریفنگ دی جائے گی، اس موقع پر کالجز کے تمام پرنسپلز نے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو کے ایچ ای سی کے اجلاسوں میں اپنائے گئے مؤقف کی حمایت و تائید کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس، بی ایس سی اور ایم اے کا سالانہ پروگرام بند ہونے سے کاروباری حضرات، غریب باالخصوص دیہی علاقوں کی بچیوں کی تعلیم متاثر ہو سکتی ہے، اجلاس میں ایچ ای سی کے فیصلے کے تحت آئندہ سال سے ہونے والے اے ڈی ای پروگرامز کے امتحانات کے طریقہ کار، مختلف کالجز کی جانب سے مخصوص کردہ نشستوں سے زائد داخلے کرنے سے متعلق مسائل، کالجز کے الحاق کی سالانہ فی اور انرولمنٹ و الیجبلٹی سرٹیفکیٹس کی فیسیں یونیورسٹی میں جمع کرانے سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیالات کرتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے۔