بھارتی سیاست پاکستان دشمنی ‘مذہب، قبیلوں اور ذات پات کے گرد گھومتی ہے. باراک اوباما
بھارت بڑی حد تک ایک منتشر اور غریب ملک ہے جو بدعنوانی مقامی حکام اور طاقت کے دلالوں کی خواہشات کا اسیر اور مقامی بیوروکریسی کے باعث مفلوج ہے. سابق امریکی صدر کی کتاب کے اقتباسات
میاں محمد ندیم جمعرات 19 نومبر 2020 18:08
(جاری ہے)
جب باراک اوباما نے نومبر 2010 میں بھارت کے پہلے کے دوران دوبارہ من موہن سنگھ سے ملاقات کی تھی تو بھارتی وزیراعظم نے بتایا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ مسلمان مخالف جذبات نے اس وقت کی اپوزیشن جماعت ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اثر کو مضبوط کیا ہے امریکا کے سابق صدر نے لکھا کہ بہت سے بھارتی سے اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ان کے ملک کے پاکستان کے مقابلے میں نیوکلیئر ہتھیاروں کا پروگرام بنا رکھا ہے اور وہ اس حقیقت سے ذرا بھی پریشان نہیں کہ دونوں میں سے کسی کی جانب سے بھی معمولی غلطی خطے کو تباہ کرنے کا خطرہ بن سکتی ہے. انہوں نے لکھا کہ عوامی اور نجی سطح پر تشدد بھارتی زندگی کا بہت بڑا حصہ ہے اور پاکستان کے لیے دشمنی کا اظہار قومی اتحاد کا آسان ترین راستہ ہے بھارتی سیاست سب سے زیادہ پاکستان دشمنی ‘مذہب، قبیلوں اور ذات پات کے گرد گھومتی ہے. باراک اوباما کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہت سے پہلو میں جدید دور کا بھارت حکومت میں متعدد تبدیلیوں، سیاسی جماعتوں کے درمیان شدید اختلافات، متعدد علیحدگی پسند عسکری تحریکیں اور ہر طرح کے بدعنوانی کے اسکینڈلز کے باوجود کامیابی کی کہانی سناتا ہے انہوں نے کہا کہ حقیقی معاشی ترقی کے باوجود بھارت بڑی حد تک ایک منتشر اور غریب ملک ہے جو زیادہ تر مذہب اور ذاتوں میں تقسیم، بدعنوانی مقامی حکام اور طاقت کے دلالوں کی خواہشات کا اسیر اور مقامی بیوروکریسی کے باعث مفلوج ہے جو کہ تبدیلیوں کے خلاف مزاحمت کرتی ہے. بھارت میں تشدد کے پھیلاﺅپر تبصرہ کرتے ہوئے باراک اوباما نے حیرت کا اظہار کیا کہ کیا تشدد، لالچ، بدعنوانی، قوم پرستی، نسل پرستی اور مذہبی عدم برداشت اتنا مضبوط ہوسکتا ہے کہ کوئی جمہوریہ اس پر مستقل طور پر قابو نہ پاسکے انہوں نے کہا کہ جب بھی ترقی کی شرح رک جاتی ہے یا آبادیاتی تبدیل ہوتی ہے یا پھر جب ایک کرشماتی راہنما لوگوں کے خوف اور ناراضی پر سوار ہونے کا انتخاب کرتا ہے تو تشدد پر یقین رکھنے والے ہر جگہ منظر عام پر آنے کے منتظر رہتے ہیں. باراک اوباما نے لکھا کہ بھارت کیا میری سوچ میں ہمیشہ ایک خصوصی مقام تھا اس دلچسپی کا تجزیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاید یہ اس کی وجہ ہے کہ بھارت میں دنیا آبادی کا چھٹا حصہ ہے جس میں 2 ہزار مختلف نسلی گروہ آباد ہیں اور 700 سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں انہوں نے لکھا کہ لیکن سب سے زیادہ میری بھارت کے لیے دلچسپی کی وجہ مہاتما گاندھی ہیں، ابراہم لنکن، مارٹن لوتھر کنگ اور نیلسن منڈیلا کی طرح گاندھی نے بھی میری سوچ کو بہت متاثر کیا. باراک اوباما نے تذکرہ کیا کہ ان کے بھارتی اور پاکستانی دوست، جنہوں نے مجھے دال قیمہ پکانا اور بالی ووڈ فلموں سے روشناس کرایا وہ بھی میری بھارت میں دلچسپی کی وجہ ہیں انہوں نے کہا کہ لیکن یہ سب ان بڑے مسائل کو نہیں چھپا سکتا جس کا دنیا کے دوسرے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کو سامنا ہے.
مزید اہم خبریں
-
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع جنرل طلال بن عبداللہ آل سعود کی پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات، دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے اقدامات پر تبادلہ خیال
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش حملے کی مذمت
-
عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کو زیر بحث نہیں لایا جا سکتا،سپیکر قومی اسمبلی
-
لاہور ہائیکورٹ کا ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور اور ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنے کا حکم
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
-
ورلڈ پریس فوٹو ایوارڈ: مردہ بچی کو تھامے فلسطینی خاتون کی تصویر کو
-
ٹوبہ ٹیک سنگھ ،باپ ،بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ کی ڈی این رپورٹ میں زیادتی کے شواہدنہیں ملے
-
پاکستان میں سال 2023 کے دوران موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
-
اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائیگا،دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں ہونگے،اعظم نذیر تارڑ
-
رمضان شوگر مل ریفرنس کیس وزیراعظم شہبازشریف اور حمزہ شہبازکی حاضری سے معافی کی درخواست منظور
-
سپیکر پرلازم ہے کہ وہ آئین اور قانون کی پاسداری کریں،عمر ایوب
-
اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی قرارداد کو امریکہ نے ویٹو کر دیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.