اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود کو7 فیصد پر برقرار رہے گا، مالی سال 2021 میں منہگائی کی شرح 7 سے 9 فیصد رہنے کا امکان ہے، معاشی اعداد و شمار میں بہتری آئی ہے۔ گورنر اسٹیٹ بینک

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 23 نومبر 2020 15:44

اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 نومبر2020ء) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو 7 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے، مالی سال 2021 میں منہگائی کی شرح 7 سے 9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے بورڈ آف گونرز کے اجلاس کے دوران آئندہ دوماہ کیلئے مانیٹری پالیسی جاری کردی ہے، نئی مانیٹری میں پالیسی ریٹ کو7 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے،برآمدات میں بہتری آرہی ہے،معاشی اعداد و شمار میں بہتری آئی ہے۔

ڈسکاؤنٹ ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔اس سے قبل بھی مانیٹری پالیسی میں اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کوئی اضافہ نہیں کیا تھا۔اس سے قبل 21 ستمبر کی مانیٹری پالیسی میں بھی شرح سود 7 فیصد برقرار رکھا گیا تھا۔

(جاری ہے)

جبکہ مہنگائی کی اوسط شرح 9 فیصد تک رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ مارچ میں شرح سود 13.5 فیصد تھی، کورونا وباء کے باعث شرح سود میں 6.25 فیصد کمی کی جاچکی ہے۔

شرح سود میں کمی سے کاروباری طبقات کو 470 ارب روپے کا ریلیف ملا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے معاشی جائزہ لینے کے بعد شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ ملک کے معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں، مہنگائی میں تھوڑا اضافہ ہوا ہے لیکن یہ انتظامی مسئلہ ہے۔ جون کے مقابلے میں اب معاشی حالات بہت بہتر ہیں۔زرمبادلہ کے ذخائر میں 5ارب ڈالر اضافہ ہوگیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ بیرونی قرضوں کی وجہ سے نہیں ہوا۔برآمدات ، ترسیلات اور پیداوار کا شعبہ بہتر کارکردگی دکھا رہا ہے۔