مقامی چینی مہنگی ، یوٹیلیٹی اسٹورز کو مزید 26 ہزار ٹن درآمدی چینی فراہم کرنے کا فیصلہ

حکومت کو مقامی چینی کے مقابلے باہر سے درآمد شدہ چینی 15 روپے فی کلو سستی پڑرہی ہے ، یوٹیلیٹی اسٹورزکو 25 ہزارٹن درآمدی چینی پہلے ہی فراہم کی جاچکی ہے

Sajid Ali ساجد علی پیر 23 نومبر 2020 19:30

مقامی چینی مہنگی ، یوٹیلیٹی اسٹورز کو مزید 26 ہزار ٹن درآمدی چینی فراہم ..
اسلام اباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 نومبر2020ء) وفاقی حکومت نے مزید 26 ہزار ٹن درآمدی چینی یوٹیلیٹی اسٹورزکو دینے کا فیصلہ کرلیا، فیصلہ مقامی چینی مہنگی اور اس کی خریداری میں پیش آنے والی مشکلات کے باعث کیاگیا۔ اس حوالے سے تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کو مقامی چینی کے مقابلے باہر سے درآمد شدہ چینی 15 روپے فی کلو سستی پڑرہی ہے ، کیوں کہ پاکستان میں مقامی طور پر تیار کی جانے والی چینی یوٹیلیٹی اسٹورزکو 97 روپے فی کلومیں پڑے گی لیکن اس کے مقابلے میں درآمدی چینی 82 روپے فی کلو میں پڑرہی ہے جب کہ حکومت کی طرف سے دیے گئے خصوصی پیکج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورزپرچینی کی قیمت 68 روپے کلومقرر کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورزکومزید درآمدی چینی جلد ملنا شروع ہوجائے گی ، جب کہ یوٹیلیٹی اسٹورزکو 25 ہزارٹن درآمدی چینی پہلے ہی فراہم کی جاچکی ہے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار حماد اظہر کاکہنا ہے کہ مارکیٹ میں درآمدی چینی آ چکی ہے جس کی قیمت 15 سے 20 روپے فی کلو کم ہو گی ، وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی نے کہاکہ تقریباً 11سالوں کے بعد گندم کی درآمد کی طرف آئے ہیں اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ فروی تک 18لاکھ ٹن گندم درآمد کی جائے گی ، بدقسمتی سے سندھ اور خیبر پختونخوا نے گندم کی بروقت خریداری کی جانب توجہ نہیں دی تھی اور حکومت سندھ نے گذشتہ سال گندم نہیں خریدی جس کے بعد بحران آنے پر دسمبر میں پاسکو نے انہیں 4 سے 6 لاکھ ٹن گندم فراہم کی ، اس وقت سرکاری اور نجی شعبے کی جانب سے گندم درآمد کی جارہی ، اس وقت تک پاکستان میں گندم کٹائی کے سیزن میں 122دن رہ چکے ہیں اورفوری طور پر صوبوں کو 40لاکھ ٹن گندم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔