خوردنی تیل اور تیل دار اجناس کی درآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں، محمد نواز شاہ

منگل 24 نومبر 2020 12:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 نومبر2020ء) : خوردنی تیل اور تیل دار اجناس کی درآمدات 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں۔ خوردنی تیل کی درآمدات کم کرنے کیلئے تیل دار اجناس کی کاشت میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ تیل دار اجناس کی کم از کم قیمت کے تعین اور معیاری بیجوں کی گراہمی سے خوردنی تیل کی درآمدات میں کمی کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔

سندھ آباد گار بورڈ کے سینئر نائب صدر محمد نواز شاہ نے کہا ہے کہ مالی سال 15-2014 کے بعد خوردنی تیل اور تیل دار اجناس کی ملکی درآمدات دوگنی ہوئی ہیں اور پاکستان کی درآمدات 3.2 ارب ڈالر سے بڑھ چکی ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صرف صوبہ سندھ میں تیل دار اجناس کے زیر کاشت رقبہ ایک لاکھ 80 ہزار ہیکٹر تک کم ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ میں تیل دار اجناس کا زیر کاشت رقبہ چند سالوں میں 2 لاکھ 60 ہزار ہیکٹرز سے صرف 80 ہزار ہیکٹرز تک کم ہو چکا ہے جس کی بنیادی وجہ تیل دار اجناس کی قیمتوں میں غیر متوقع اتار چڑھائو ہے۔

انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تیل دار اجناس کی کم از کم قیمتوں کا تعین کیا جائے۔ جس سے کاشت کار طبقہ کی حوصلہ افزائی ہو گی اور زیر کاشت رقبہ میں اضافہ سے تیل دار اجناس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کے ذریعے خوردنی تیل اور تیل دار اجناس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی درآمدات کو کم کیا جس سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ خوردنی تیک کی درآمدات میں کمی سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہو گی اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنے اور خود کفالت کی پالیسی کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی۔