چین کی تمام دیہی کاﺅنٹیز سے غربت کا مکمل خاتمہ

بیجنگ نے رواں برس نومبر تک ملک سے غربت کے مکمل خاتمے کا ہدف طے کیا تھا.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 24 نومبر 2020 14:35

چین کی تمام دیہی کاﺅنٹیز سے غربت کا مکمل خاتمہ
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 نومبر ۔2020ء) چین نے اپنے مقررہ ہدف سے ایک ماہ قبل ہی ملک کی تمام دیہی کاﺅنٹیز سے غربت کا مکمل خاتمہ کر دیا ہے. اس حوالے سے صوبہ گوئی جو میں غربت سے دوچار آخری نو کاﺅنٹیوں کو بھی غربت سے نجات دلاتے ہوئے انسداد غربت کے ہدف کی تکمیل کی گئی ہے گزشتہ ہفتے ہی غربت کے شکار صوبوں اور خوداختیار علاقوں میں حکام نے جامع جائزوں کے بعد اپنے اپنے علاقوں سے غربت کے خاتمے میں کامیابی کے اعلانات کیے تھے.

ان میں سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقہ ، ننگ شیاہ ہوئی خوداختیار علاقہ ، گوانگ شی چوانگ خود اختیار علاقہ،صوبہ سی چھوان،صوبہ یوئنان اور صوبہ گانسو شامل ہیں.

(جاری ہے)

صوبہ گوئی جو وہ آخری مقام تھا جہاں انسداد غربت میں حتمی فتح حاصل کی گئی ہے یاد رہے کہ چین نے رواں برس نومبر تک ملک سے غربت کے مکمل خاتمے کا ہدف طے کیا تھا. چین میں غربت کی لکیر کا پیمانہ سالانہ 33سو یوان یا یومیہ ایک ڈالر سے سے تھوڑا کم ہے تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس پیمانے کو سالانہ بنیادوں پر ترتیب دیا گیا ہے جس میں دیہی علاقوںمیں مہنگائی کے دباو جیسے عوامل شامل رہے ہیں.

آبادی کے کنٹرول کے ساتھ ساتھ چین کا غربت کے خاتمے کے خلاف لڑائی بھی اہم ترین ترجیحات میں شامل تھے چینی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق چین نے گزشتہ چند دہائیوں کے دوران اپنے ملک سے تقریباً 85 کروڑ لوگوں کو غربت سے باہر نکالا اور عالمی سطح پر یہ غربت کو کم کرنے کے لیے 70 فیصد حصہ ہے. چین کی بہترین حکمت عملی سے دیہات میں رہنے والی غریبوں کی تعداد سال 2012 میں 9 کروڑ 89 لاکھ تھی جو کم ہوکر سال 2019 میں 55 لاکھ تک رہ گئی تھی ‘چین نے عالمگیر پیمانے پر انسداد غربت کے لیے بین الاقوامی تعاون اور تبادلوں کو فروغ دیا ہے.

چین کے قیام کے بعد سے ہی گزشتہ 70 برسوں میں غربت کے خاتمے کو نمایاں اہمیت دی گئی ہے اگر 1949 میں چین کے قیام سے لے کر 1978 تک کے ادوار کا جائزہ لیا جائے تو انسداد غربت کے لیے ادارہ جاتی اصلاحات پر توجہ زیادہ مرکوز کی گئی 1978 سے 2012 تک ”ترقی“ پر مبنی انسداد غربت کو قومی حکمت عملیوں سے قریبی ہم آہنگ کیا گیا. انسداد غربت کی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے مرکزی حکومت کی سطح سے لے کر کاﺅنٹی کی سطح تک چار درجوں پر مشتمل ایک نمونہ ترتیب دیا گیا اور بنیادی ڈھانچے، زراعت، پانی کی بقاء، نقل و حمل، بجلی اور مواصلاتی شعبے کی ترقی کے لیے مربوط لائحہ عمل ترتیب دیا گیا 2012 میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد غربت کے خاتمے کے لیے ایک ”ٹارگٹڈ“ حکمت عملی پر عمل درآمد کا آغاز ہوا جس کے تحت مرکزی حکومت نے رواں برس غربت کے مکمل خاتمے کا ہدف حاصل کرنا ہے.

چینی صدر شی جن پنگ نے پہلی مرتبہ تخفیف غربت کے لیے ”ٹارگٹڈ“ نقطہ نظر کا تصور پیش کیا جس میں ذمینی حقائق کے تحت غربت کے خاتمے کو ترجیح حاصل رہی اس عملی تصور کی روشنی میں مختلف علاقوں کی بنیادی خصوصیات کے مطابق انسداد غربت کے اقدامات اپنائے گئے مثلاً صنعتی ترقی کے اعتبار سے ایک پائیدار مائیکرو بزنس ماحول تشکیل دیا گیا، ناقابل رہائش اور دشوار گزار علاقوں سے لوگوں کو محفوظ اور موزوں مقامات پر منتقل کیا گیا، دیہی علاقوں میں تعلیم اور تربیت پر توجہ مرکوز کی گئی، ماحولیاتی تحفظ کو ترقی سے ہم آہنگ کیا گیا جبکہ غربت کے شکار افراد کو سماجی تحفظ، طبی دیکھ بھال سمیت براہ راست مالیاتی وسائل بھی فراہم کیے گئے.