سپریم کورٹ نے آشیانہ ہاﺅسنگ کیس میں احد چیمہ کی ضمانت منظورکرلی

جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کی‘ضمانت کے باوجود سابق ڈائریکٹرجنرل ایل ڈی اے احد چیمہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں زیرحراست رہیں گے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 25 نومبر 2020 16:32

سپریم کورٹ نے آشیانہ ہاﺅسنگ کیس میں احد چیمہ کی ضمانت منظورکرلی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 نومبر ۔2020ء) سپریم کورٹ نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ اسکینڈل میں مرکزی ملزم اور سابق ڈی جی لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) احد چیمہ اور شریک ملزم شاہد شفیق کی درخواست ضمانت منظور کرلی ہے. عدالت عظمیٰ میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ اسکینڈل کے مرکزی ملزم احمد چیمہ اور شریک ملک شاہد شفیق کی درخواست ضمانت پر سماعت کی دوران سماعت قومی احتساب بیورو (نیب) کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ احد چیمہ کیس کے مرکزی ملزم ہیں لہٰذا ان کی ضمانت منظور نہ کی جائے.

(جاری ہے)

اس پر احد چیمہ کے وکیل اشتر اوصاف نے کہا کہ ان کے موکل 2 سال 9 ماہ سے جیل میں ہیں، اتنی تاخیر پر ضمانت قانونی ہوجاتی ہے، اس پر جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ایسا نہ کریں، ہر کیس میں یہ چیزیں ہو رہی ہیں، جس پر اشتر اوصاف کا کہنا تھا کہ میں عدالت کو صرف حقائق بتا رہا ہوں. جس پر جسٹس سردار طارق مسعود نے پوچھا کہ کیا یہ ہارڈشپ کا کیس نہیں بنتا؟ نیب بتائے ملزم 2 سال 9 ماہ سے حراست میں ہے، ان حالات میں ہارڈ شپ کی بنیاد پر ضمانت کیوں نہ دی جائے عدالتی ریمارکس پر وکیل نے کہا کہ ایک ملزم شاہد شفیق کو فروری 2018 میں گرفتار کیا گیا، بعد ازاں دسمبر 2018 میں ریفرنس دائر ہوا جبکہ فرد جرم فروری 2019 میں عائد کی گئی.

اسی دوران وکیل شاہد شفیق نے کہا کہ آشیانہ ہاﺅسنگ سے خزانہ کو کوئی نقصان نہیں ہوا جبکہ میرے موکل کا کوئی مالی فائدہ بھی ثابت نہیں ہوا جبکہ صوبائی حکومت کو کوئی مالی نقصان نہیں ہوا لیکن میرا موکل 3 سال سے قید ہے بعد ازاں عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض احد چیمہ اور شاہد شفیق کی ضمانت منظور کرلی.

تاہم ملزم احد چیمہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھی زیرحراست ہیں جس کے باعث وہ ضمانت کے باوجود رہا نہیں ہوسکیں گے خیال رہے کہ 21 فروری 2018 کو نیب نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر ایل ڈی اے کے سابق سربراہ احد خان چیمہ کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا تھا، جس کے بعد اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حلقے میں ہلچل مچ گئی تھی.

بعد ازاں احد چیمہ کے ریمانڈ میں عدالت کی جانب سے متعدد بار توسیع کی گئی اور انہیں تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا گیا تھا یاد رہے کہ پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاﺅسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری 2018 کو نیب نے گرفتار کیا تھا واضح رہے کہ بسم اللہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا.