ملتان میں پی ڈی ایم کے مقامی قیادت کے خلاف جھوٹے مقدمات کا قیام انتہائی افسوسناک اور قابل مزمت ہے،عبد الما لک بلو چ

بدھ 25 نومبر 2020 21:06

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ملتان میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مقامی قیادت کے خلاف جھوٹے مقدمات کا قیام انتہائی افسوسناک اور قابل مزمت ہے، انہوں نے کہاکہ ملتان میں 30 نومبر کو ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسہ کے انتظامات کرنے والے پی ڈی ایم کے لیڈران پر جھوٹی اور سنگین جرائم کی دفعات کے تحت درج کی جانے والی ایف آئی آر جمہوری اور سیاسی روایات و اداب کے خلاف ہے بلکہ غیر جمہوری و غیر آئینی سوچ و فکر کی غمازی کرتا ہے اس کی جس قدر بھی مزمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس کمزور اور لڑکھڑاتی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔پر امن احتجاج اور جلسے کرنا اپوزیشن کا آئینی حق ہے اور غیر جمہوری طرز پر اقتدار کے ایوانوں پر آج کی سلیکٹڈ قابض حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اٴْتار آئی ہے ہم وفاقی حکومت کے ایما پر جبر اور غیر آئینی اقدامات اور جھوٹے پرچے کاٹنے پر پنجاب حکومت کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ کہ غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدامات سے باز رہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کھاکہ پی ڈی ایم موجودہ جابر سلیکٹڈ حکمرانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ عوام کو ان جابر ظالم اور سلیکٹیڈ حکمرانوں کے من پسند اور غریب مظلوم و مزدور اور عوام دشمن حکومت سے ضرور نجات دالیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن اتحاد کے جلسوں میں عوام کا لاکھوں کی تعداد میں شرکت کرنا ثابت کر رہا کہ اس جھوٹی نام نہاد تبدیلی اور سماج دشمن پالیسیوں سے کتنے تنگ ہیں انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا 30 نومبر کو ملتان کے قاسم باغ میں ہونے والا جلسہ تمام تر جبر مشکلات اور حکومت کی طرف سے اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود ضرور کامیاب ہوگا اور ہم تمام تر مشکلات اور حکومتی رکاوٹوں کے باوجود بھی ہر صورت ملتان میں 30 نومبر کو ایک کامیاب جلسہ کریں گے جو حکومت کے لیے ایک اور ریفرنڈم ثابت ہوگا۔

ہم مطالبہ کرتے ہیں بلکہ حکومت کو خبردار کرتے ہیں کہ ملتان میں پی ڈی ایم کے لیڈران پر درج کی جانے والی جھوٹی اور دروغاگوئی پر مبنی ایف آئی آر فوری طور پر خارج کی جائے اور اپوزیشن کو آئین کے مطابق اپنا جمہوری حق استعمال کرنے دیا جائے۔