کوویڈ 19 کی موجودہ سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہیلتھ ایڈوائزری اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرامد کرنا ناگزیر ہے، اسپیکر قومی اسمبلی

سیاسی رہنما، دانشور، میڈیا اور ماہرین صحت کوویڈ سے بچاو اور اس کے تباہ کن اثرات کے متعلق آگاہی کے لیے قومی بیانیہ تشکیل دیں، اسد قیصر

بدھ 25 نومبر 2020 23:16

کوویڈ 19 کی موجودہ سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہیلتھ ایڈوائزری اور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کورونا وائرس سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے 5 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ COVID-19 کی موجودہ صورتحال تشویشناک ہے اور صحت سے متعلق مشوروں اور ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا ہونے سے اس سے بچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سیاسی قیادت ، دانشوروں ، میڈیا اور صحت کے ماہرین سے مطالبہ کیا کہ وہ کوویڈ 19 کے تباہ کن اثرات سے عوام کو آگاہ کرنے کے لئے ایک قومی بیانیہ تشکیل دیں۔

کورونا وائرس بیماری سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اپوزیشن کے ممبران کی عدم شرکت پر افسوس اظہار کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ سیاسی اختلافات سے قطع نظر حزب اختلاف کو اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی تاکہ وہ قومی اہمیت کے حامل اہم معاملے کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال پر غور کرتے اور اپنی قیمتی رائے دیتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اپوزیشن پارلیمانی کمیٹی کے آئندہ اجلاسوں میں شرکت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے تشکیل کے بارے میں بعض حلقوں کی جانب سے یہ اعتراض غیر ضروری ہے، کیونکہ قومی اسمبلی میں قواعد و ضوابط کے تحت ان کو تفویص کردہ اختیارات کے تحت یہ کمیٹی قائم کی گء ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس کمیٹی کے باضابطہ نوٹیفکیشن کے اجراء سے قبل سینیٹ اور قومی اسمبلی میں موجود تمام پارلیمانی پارٹیوں سے قانونی مشاورت کی گئی تھی۔

اسپیکر نے کہا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ اس بیماری سے متاثر ہو چکے ھیں لہٰذا وہ اس بیماری کے اثرات سے باخوبی آگاہ ہیں۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کمیٹی کے سامنے COVID-19 سے متعلقہ اعدادوشمار پیش کیے۔ انہوں نے پچھلے اور تازہ ترین پوزیشن کے ساتھ موازنہ بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال تشویشناک ہے اور این سی او سی کے فیصلوں پر عمل درآمد نہ کرنے کی صورت میں یہ بیماری تباہ کن اثرات مرتب کرے گی۔

COVID-19 ٹیسٹ اور صحت کی دستیاب سہولیات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ حکومت نے کرونا ٹیسٹنگ کی گنجائش میں اضافہ کے علاوہ COVID-19 کے مریضوں کے لئے اسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی کے لئے تمام وسائل مہیا کیے ہیں۔ انہوں نے این سی او سی کے بڑے اجتماعات اور تعلیمی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو سراہا جو اس بیماری کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔

پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کے مابین اتفاق رائے تھا کہ تمام سیاسی قیادت کو عوام کو ایک متحدہ پیغام دینا چاہئے تاکہ وہ کورونا وائرس کی بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ انہوں نے این سی او سی کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے اجتماعات پر پابندی این سی او سی کے فیصلہ کی توثیق ھے۔

انہوں نے اپوزیشن کی اجلاس میں عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا کہ اپوزیشن کو اس اجلاس میں شرکت کرنی چاہئے تھی کیونکہ قومی اہمیت کا ایک اھم معاملے پر غور کے لیے بلایا گیا تھا۔ انہوں نے اپوزیشن کی طرف سے عوامی اجتماعات کے انعقاد کو بھی عیر ذمدارانہ اور اس بیماری کے پھلاو میں اصافے کی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے متفقہ طور پر کمیٹی کے اجلاس بلانے کے فیصلہ کی تعریف کی جو قواعد اور آئین کے تحت تشکیل دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پلے ھونے والے چار اجلاسوں میں حزب اختلاف نے اس کمیٹی کے قیام پر کوئی اعتراض اٹھائے بغیر شرکت کی اور کوویڈ 19 پر سفارشات بھی پیش کیں جن پر عمل کیا جارہا ہے۔ ممبران نے پی ٹی وی اور پی بی سی کے ذریعہ آن لائن کلاسز کے لئے اجرائ کی تجویز پیش کی تاکہ طلباء گھر سے اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کو طلب کرنے کے معاملے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ، کمیٹی نے متفقہ طور پر سفارش کی کہ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے حزب اختلاف سے مشاورت کی جائے تاکہ ا رائے سے اسمبلی کا اجلاس کم سے کم کورم کے ساتھ منعقد کرایا جا سکے۔

کمیٹی نے ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکیڈکس اور COVID-19 مریضوں کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں مصروف کار تمام افراد کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ کمیٹی نے بیماری کے پھیلاؤ اور اس کی نگرانی کے لئے این سی او سی کی کارکردگی کو بھی سراہا۔ اجلاس میں وزراء اسد عمر ، سینیٹر شبلی فراز ، سید امین الحق ، قائد ایوان سینیٹ ڈاکٹر وسیم شہزاد ، وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر ظہیر الدین بابر اعوان ، وزیر مملکت علی محمد خان ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان ،ممبران قومی اسمبلی غوث بخش خان مہر ، ملک عامر ڈوگر ، سینیٹرز ستارہ ایاز ، انور الحق کاکڑ ، اورنگزیب خان اور قومی اسمبلی اور متعلقہ محکموں کے اعلی افسران نے شرکت کی۔