پشاور جلسے میں دعوت نہ دینے پر محسن داوڑکا پی ڈی ایم کے جلسوں میں نہ کرنے کا اعلان

پشاور جلسے میں دعوت نہ دینے کے باوجود 30 نومبر کو ملتان کے جلسے میں دعوت دی گئی ہے ، میں شریک نہیں ہوگا ، انٹرویو

بدھ 25 نومبر 2020 23:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) قومی اسمبلی میں شمالی وزیرستان سے آزاد رکن محسن داوڑ نے کہاہے کہ حزب اختلاف کے سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پشاور کے جلسے میں دعوت نہ ملنے کے بعد وہ آئندہ اس اتحاد کے جلسوں میں شرکت نہیں کریں گے۔بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ میں اب یہ اعلان کر رہا ہوں کہ آج کے بعد میں پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بنوں گا، لیکن اس تحریک کی حمایت کرتا رہوں گا اور ایسی تحریکیں ہونی چاہیں۔

محسن داوڑ کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل چند سیاسی جماعتوں کو ان کی شرکت پر اعتراض تھا اسی لیے وہ آئندہ اس موومنٹ کے کسی بھی جلسے میں شریک نہیں ہوں گے۔محسن داوڑ نے کہاکہ پشاور جلسے میں دعوت نہ دینے کے باوجود 30 نومبر کو ملتان کے جلسے میں اٴْنھیں شرکت کی دعوت دی گئی ہیں تاہم وہ اب شریک نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مجھے صرف بلاول دعوت نہیں دیتے تھے، بلکہ کوئٹہ جلسے کے لیے مجھے سردار اختر مینگل اور ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے دعوت دی تھی۔

رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کے مطابق پی ڈی ایم میں شریک بعض سیاسی پارٹیوں کو ان کی موجودگی پر اعتراضات تھے۔ اگرچہ انھوں نے ان پارٹیوں میں کسی پارٹی کا نام نہیں لیا تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ اعتراضات کیا تھی تو محسن داوڑ نے بتایاکہ ان پارٹیوں کو اعتراض یہ تھا کہ میں کسی پارٹی میں کیوں نہیں یا صرف پارٹی والے ہی اس موومنٹ میں شریک ہو سکتے ہیں۔

محسن داوڑ نے دعویٰ کیاکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن صرف انھوں (محسن داوڑ اور علی وزیر) نے ہی کی ہے کیونکہ آرمی ایکٹ میں اپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتیں بھی حکومت کے ساتھ بیٹھ گئی تھی۔ان کا کہنا ہے کہ میں نے پہلے ہی دن پی ڈی ایم قیادت کو بتا دیا تھا کہ میں اسمبلی میں بھی آزاد حیثیت سے ہوں اور آپ کے ساتھ بھی آزاد حیثیت سے شرکت کروں گا۔