سعودی عرب میں جعلی سینیٹائزر فروخت کرنے والے پاکستانی گرفتار

جدہ کے ایک گودام میں پاکستانی اور بنگلہ دیشی مل کر جعلی سینیٹائزر تیار کر کے مارکیٹس میں فروخت کرتے تھے، ہزاروں بوتلیں اور سامان ضبط کر لیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 26 نومبر 2020 13:37

سعودی عرب میں جعلی سینیٹائزر فروخت کرنے والے پاکستانی گرفتار
جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ،26 نومبر2020ء ) سعودی عرب میں روزگار کی غرض سے 25 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں تاہم کچھ پاکستانیوں کی جرائم پیشہ سرگرمیوں کی وجہ سے وہاں بسنے والوں کو بہت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آئے روز پاکستانیوں کی چوری ڈکیتی اور جعلسازی کی وارداتوں میں ملوث ہونے اور گرفتار ی کی خبریں بھی سامنے آتی ہیں۔جدہ پولیس کی جانب سے تازہ ترین کارروائی میں ایک جعلساز گروہ کو گرفتار کیا گیا ہے جو پاکستانی اور بنگلہ دیشی شہریوں پر مشتمل ہے۔

یہ افرادجدہ کے ایک علاقے میں واقع گودام میں جعلی سینیٹائزر تیار کر کے مارکیٹ میں فروخت کرتے تھے۔ پولیس کو مخبری کے بعد ان کے گودام پر چھاپہ مارا گیا تو وہاں سے جعلی سینیٹائزر کی تیار 2,256 بوتلیں پکڑی گئیں جنہیں عنقریب مارکیٹ میں سپلائی کیا جانا تھا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ جعلی سینیٹائزر تیار کرنے والا سامان بھی ضبط کر لیا گیا۔ پاکستانی اور بنگلہ دیشی ملزمان کو تجارتی جعلسازی کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کے بعد مزید تفتیش کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

جو انہیں جلد عدالت میں پیش کر دے گی۔ واضح رہے کہ پولیس نے چند روز قبل بھی ریاض سے ایک گینگ گرفتار کیا تھا، جس میں پاکستانی اور ایتھوپیائی باشندے بھی شامل تھے۔ پولیس کے مطابق یہ غیر ملکی ملزم ریاض کے مختلف علاقوں میں وارداتیں کیا کرتے تھے۔جن کی عمریں 20 سے 35 سال کے درمیان ہیں۔ ریاض پولیس کے معاون ترجمان خالد الکریدیس نے بتایا کہ یہ ملزمان ٹیکسیاں کروا کر ویران اور اندھیرے مقامات پر لے جاتے ، جہاں وہ ڈرائیورز کو قابو کر کے ان کی مار پیٹ کرتے اورپھر انہیں لُوٹ کر فرار ہو جاتے ہیں۔

پولیس کو اس نوعیت کی کئی وارداتوں کی رپورٹ کی گئی تھی، جس کے بعد جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کیا گیا۔ ملزمان کے قبضے سے مختلف وارداتوں میں لُوٹی گئی 14 ہزار ریال کی رقم بھی برآمد ہوئی۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔